Book - حدیث 1380

كِتَابُ تَفرِيع أَبوَاب شَهرِ رَمضَان بَابُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ حسن صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي بَادِيَةً أَكُونُ فِيهَا وَأَنَا أُصَلِّي فِيهَا بِحَمْدِ اللَّهِ فَمُرْنِي بِلَيْلَةٍ أَنْزِلُهَا إِلَى هَذَا الْمَسْجِدِ فَقَالَ انْزِلْ لَيْلَةَ ثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ فَقُلْتُ لِابْنِهِ كَيْفَ كَانَ أَبُوكَ يَصْنَعُ قَالَ كَانَ يَدْخُلُ الْمَسْجِدَ إِذَا صَلَّى الْعَصْرَ فَلَا يَخْرُجُ مِنْهُ لِحَاجَةٍ حَتَّى يُصَلِّيَ الصُّبْحَ فَإِذَا صَلَّى الصُّبْحَ وَجَدَ دَابَّتَهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ فَجَلَسَ عَلَيْهَا فَلَحِقَ بِبَادِيَتِهِ

ترجمہ Book - حدیث 1380

کتاب: ماہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل باب: لیلۃالقدر کے احکام و مسائل سیدنا عبداللہ بن انیس جہنی ؓ کا بیان ہے کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں دیہات میں رہتا ہوں اور بحمدللہ وہیں نماز پڑھتا ہوں ۔ تو آپ مجھے کسی رات ( لیلۃ القدر ) کے متعلق ارشاد فر دیں کہ اس رات میں یہاں اس مسجد میں آ جاؤں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تیئیسویں کی رات کو آ جانا ۔ “ ( محمد بن ابراہیم نے کہا ) میں نے ان کے بیٹے ( ضمرہ بن عبداللہ ) سے کہا : تو تمہارے والد کیسے کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : ، وہ عصر پڑھ کر مسجد میں داخل ہو جایا کرتے تھے اور کسی حاجت کے لیے باہر نہ نکلتے تھے ، حتیٰ کہ صبح کی نماز پڑھتے ۔ پس نماز صبح کے بعد اپنی سواری مسجد کے دروازے پر پاتے تھے ، اس پر بیٹھتے اور اپنی منزل پر ( دیہات میں ) چلے آتے ۔
تشریح : 1۔عبادت کے خاص اجر کےلئے دنیا کی تین مساجد خاص ہیں۔ اور اس مقصد سے ان کا سفر کرنا مشروع ہے۔مسجد الحرام مسجد نبوی اور بیت المقدس اور بغرض فضیلت عبادت کسی اور مقام کاسفر کرنا ناجائز ہے۔نیز اوقات فضیلت میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا مرغوب ومطلوب ہے۔2۔خیال رہے کہ اوقات فضیلت بھی شریعت نے بیان کردیئے ہیں۔یہ قیاسی مسئلہ نہیں ہے کہ جیسے کہ آجکل لوگوں نے میلاد ا لنبی ﷺ اور معراج کی رات اور دن کو اپنی طرف سے خاص فضیلت کا حامل تصور کرلیا ہے۔ 1۔عبادت کے خاص اجر کےلئے دنیا کی تین مساجد خاص ہیں۔ اور اس مقصد سے ان کا سفر کرنا مشروع ہے۔مسجد الحرام مسجد نبوی اور بیت المقدس اور بغرض فضیلت عبادت کسی اور مقام کاسفر کرنا ناجائز ہے۔نیز اوقات فضیلت میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا مرغوب ومطلوب ہے۔2۔خیال رہے کہ اوقات فضیلت بھی شریعت نے بیان کردیئے ہیں۔یہ قیاسی مسئلہ نہیں ہے کہ جیسے کہ آجکل لوگوں نے میلاد ا لنبی ﷺ اور معراج کی رات اور دن کو اپنی طرف سے خاص فضیلت کا حامل تصور کرلیا ہے۔