كِتَابُ تَفرِيع أَبوَاب شَهرِ رَمضَان بَابُ فِي قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا أُنَاسٌ فِي رَمَضَانَ يُصَلُّونَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ مَا هَؤُلَاءِ فَقِيلَ هَؤُلَاءِ نَاسٌ لَيْسَ مَعَهُمْ قُرْآنٌ وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ يُصَلِّي وَهُمْ يُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَابُوا وَنِعْمَ مَا صَنَعُوا قَالَ أَبُو دَاوُد لَيْسَ هَذَا الْحَدِيثُ بِالْقَوِيِّ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ ضَعِيفٌ
کتاب: ماہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل
باب: رمضان میں قیام اللیل کے احکام و مسائل
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور دیکھا کہ لوگ رمضان میں مسجد کی ایک جانب میں نماز پڑھ رہے ہیں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” ان کو کیا ہے ؟ “ کہا گیا کہ ان لوگوں کو قرآن یاد نہیں ہے اور ابی بن کعب ؓ نماز پڑھ رہے ہیں تو یہ لوگ بھی ان کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں ، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” انہوں نے درست کیا اور بہت خوب کیا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ہے ۔ مسلم بن خالد ضعیف ہے ۔
تشریح :
فائدہ: اس روایت کو شیخ البانی نے سنن ابوداؤد میں ضعیف قرار دیا ہے ۔ لیکن اپنی ہی کتاب صلوۃ التراویح میں اسے بطور متابع اور شاہد کے قابل قبول قرار دیا ہے اور ایک حسن درجے کی مرسل روایت کی بنیاد پر اس واقعے کی اصلیت کو تسلیم کیا ہے جس سے صلوۃ تراویح کا تقریری ثبوت نبیﷺ سےمہیا ہوتا ہے۔(دیکھئے : صلاۃ التراویح، للالبانی ص:9)
فائدہ: اس روایت کو شیخ البانی نے سنن ابوداؤد میں ضعیف قرار دیا ہے ۔ لیکن اپنی ہی کتاب صلوۃ التراویح میں اسے بطور متابع اور شاہد کے قابل قبول قرار دیا ہے اور ایک حسن درجے کی مرسل روایت کی بنیاد پر اس واقعے کی اصلیت کو تسلیم کیا ہے جس سے صلوۃ تراویح کا تقریری ثبوت نبیﷺ سےمہیا ہوتا ہے۔(دیکھئے : صلاۃ التراویح، للالبانی ص:9)