كِتَابُ تَفرِيع أَبوَاب شَهرِ رَمضَان بَابُ فِي قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ حسن صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ النَّاسُ يُصَلُّونَ فِي الْمَسْجِدِ فِي رَمَضَانَ أَوْزَاعًا، فَأَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَرَبْتُ لَهُ حَصِيرًا فَصَلَّى عَلَيْهِ... بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَتْ فِيهِ: قَالَ: -تَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-: >أَيُّهَا النَّاسُ! أَمَا وَاللَّهِ مَا بِتُّ لَيْلَتِي هَذِهِ بِحَمْدِ اللَّهِ غَافِلًا، وَلَا خَفِيَ عَلَيَّ مَكَانُكُمْ<.
کتاب: ماہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل باب: رمضان میں قیام اللیل کے احکام و مسائل ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ لوگ مسجد میں ٹکڑیوں میں بٹ کر نماز پڑھتے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا تو میں نے آپ ﷺ کے لیے چٹائی بچھا دی ۔ آپ ﷺ نے نماز پڑھی ، اور یہ قصہ بیان کیا ، اور آپ ﷺ نے فرمایا ” لوگو ! میں نے اللہ کے فضل سے رات غفلت میں نہیں گزاری اور نہ تمہارا یہاں جمع ہونا مجھ پر مخفی رہا ہے ۔ “