Book - حدیث 1368

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ الْقَصْدِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >اكْلَفُوا مِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ,فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَإِنَّ أَحَبَّ الْعَمَلِ إِلَى اللَّهِ أَدْوَمُهُ وَإِنْ قَلَّ<. وَكَانَ إِذَا عَمِلَ عَمَلًا أَثْبَتَهُ.

ترجمہ Book - حدیث 1368

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: نماز (اور دیگر عبادات )میں میانہ روی اختیارکرنے کا حکم ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” عمل اسی قدر اختیار کرو جس کی تم میں طاقت ہو کیونکہ اللہ عزوجل ( تمہیں ثواب دینے سے ) نہیں اکتاتا ، حتیٰ کہ تم ہی ( عمل سے ) اکتا جاؤ ۔ بلاشبہ اللہ عزوجل کو وہی عمل محبوب ہے جو ہمیشہ ہو اگرچہ تھوڑا ہی ہو ۔ “ اور نبی کریم ﷺ جب کوئی عمل اختیار کرتے تو اس پر ہمیشگی کرتے تھے ۔