Book - حدیث 1354

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ صحیح حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ حُصَيْنٍ... نَحْوَهُ، قَالَ: >وَأَعْظِمْ لِي نُورًا<. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ قَالَ أَبُو خَالِدٍ الدَّالَانِيُّ، عَنْ حَبِيبٍ فِي هَذَا وَكَذَلِكَ قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ سَلَمَةُ ابْنُ كُهَيْلٍ، عَنْ أَبِي رِشْدِينَ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.

ترجمہ Book - حدیث 1354

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان خالد نے حصین سے اس کے مثل بیان کیا ہے اور کہا وأعظم لي نورا » یعنی « اللهم » کے بغیر ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں :ابوخالد دالانی نے حبیب سے سابقہ روایت میں اور اس روایت میں بھی ایسے ہی کہا ہے ۔ اور سلمہ بن کہیل نے بواسطہ ابورشدین ، سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے ۔
تشریح : فوائد و مسائل: (1) صبح بیدار ہونے پر مسواک کرنا مسنون و مستحب عمل ہے۔(2) رات کو جاگنے کے اوراد میں سے ایک اہم ورد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت بھی ہے۔(3) تہجد کی نماز کو مختلف حصوں میں بانٹ کر پڑھنا بھی جائز ہے۔(4) فجر کی نماز کے لیے جاتےہوئے مسنون دعا(اللہم اجعل فی قلبی نورا..... الخ) ہے ۔ اور اس کا مفہوم یا تو ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے، جس سے قیامت کے اندھیروں میں نبیﷺ خود اور آپ کے متبعین روشنی حاصل کرں گے یاعلم وہدایت اور اعما طاقت کی توفیق اور ثبات مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔(5) حضرت ابن عباس کا تتبع سیرت کا شوق قابل تعجب ہے اور ان کےرتبۂ علیا کی دلیل بھی۔ فوائد و مسائل: (1) صبح بیدار ہونے پر مسواک کرنا مسنون و مستحب عمل ہے۔(2) رات کو جاگنے کے اوراد میں سے ایک اہم ورد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت بھی ہے۔(3) تہجد کی نماز کو مختلف حصوں میں بانٹ کر پڑھنا بھی جائز ہے۔(4) فجر کی نماز کے لیے جاتےہوئے مسنون دعا(اللہم اجعل فی قلبی نورا..... الخ) ہے ۔ اور اس کا مفہوم یا تو ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے، جس سے قیامت کے اندھیروں میں نبیﷺ خود اور آپ کے متبعین روشنی حاصل کرں گے یاعلم وہدایت اور اعما طاقت کی توفیق اور ثبات مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔(5) حضرت ابن عباس کا تتبع سیرت کا شوق قابل تعجب ہے اور ان کےرتبۂ علیا کی دلیل بھی۔