Book - حدیث 1320

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ وَقْتِ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ اللَّيْلِ صحیح - حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا الْهِقْلُ بْنُ زِيَادٍ السَّكْسَكِيُّ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ كَعْبٍ الْأَسْلَمِيَّ، يَقُولُ: كُنْتُ أَبِيتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آتِيهِ بِوَضُوئِهِ وَبِحَاجَتِهِ، فَقَالَ: >سَلْنِي<، فَقُلْتُ: مُرَافَقَتَكَ فِي الْجَنَّةِ، قَالَ: >أَوَ غَيْرَ ذَلِكَ؟<، قُلْتُ: هُوَ ذَاكَ! قَال:َ >فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ<.

ترجمہ Book - حدیث 1320

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: نبی کریم ﷺ رات کو کس وقت اٹھتے تھے؟ سیدنا ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رات گزارتا تھا ، آپ ﷺ کو وضو کا پانی اور دیگر ضروریات پیش کرتا تھا ۔ ( ایک بار ) آپ ﷺ نے فرمایا ” مانگو ! “ میں نے عرض کیا جنت میں آپ کی رفاقت ( کا سائل ہوں ۔ ) فرمایا ” کوئی دوسری چیز ؟ “ میں نے عرض کیا : بس یہ ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تو اپنے اس مطلب کے لیے کثرت سجود سے میری مدد کر ۔ “
تشریح : فائدہ: یعنی میں تیری سفارش کروں گا کہ تو میرے ساتھ جنت میں رہے مگر کثرت عبادت ضروری ہے۔ سجدے بہت کیا کرو۔ حضرت ربیعہ کی منتہائے نظر پر زبان بے ساختہ عش عش کر اٹھتی ہے۔ رضی اللہ عنہ وارضاہ فائدہ: یعنی میں تیری سفارش کروں گا کہ تو میرے ساتھ جنت میں رہے مگر کثرت عبادت ضروری ہے۔ سجدے بہت کیا کرو۔ حضرت ربیعہ کی منتہائے نظر پر زبان بے ساختہ عش عش کر اٹھتی ہے۔ رضی اللہ عنہ وارضاہ