كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ وَقْتِ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ اللَّيْلِ حسن حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ يَزِيدَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُوقِظُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِاللَّيْلِ، فَمَا يَجِيءُ السَّحَرُ، حَتَّى يَفْرُغَ مِنْ حِزْبِهِ.
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: نبی کریم ﷺ رات کو کس وقت اٹھتے تھے؟
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ بلاشبہ اللہ عزوجل رسول اللہ ﷺ کو رات میں جگا دیتا تھا ۔ چنانچہ سحر ( صبح ) نہ ہو پاتی تھی کہ آپ اپنے معمول کی عبادت سے فارغ ہو چکے ہوتے تھے ۔
تشریح :
فائدہ: معلوم ہوا کہ ہر ہر فرد کو نیکی کی توفیق اللہ عزوجل ہی کی طرف سے ملتی ہے۔ اور اس سے ہمیشہ یہی دعا کرنی چاہیے جیسا کہ معروف حدیث میں ہے: «رب اعنى على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك»(سنن نسائی، السہو، حدیث:1304)’’ا ے اللہ!اپنا ذکر کرنے ، شکر کرنے اور عمدہ طور سے اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔‘‘
فائدہ: معلوم ہوا کہ ہر ہر فرد کو نیکی کی توفیق اللہ عزوجل ہی کی طرف سے ملتی ہے۔ اور اس سے ہمیشہ یہی دعا کرنی چاہیے جیسا کہ معروف حدیث میں ہے: «رب اعنى على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك»(سنن نسائی، السہو، حدیث:1304)’’ا ے اللہ!اپنا ذکر کرنے ، شکر کرنے اور عمدہ طور سے اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔‘‘