Book - حدیث 1310

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ النُّعَاسِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَرْقُدْ، حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ,فَإِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا صَلَّى وَهُوَ نَاعِسٌ لَعَلَّهُ يَذْهَبُ يَسْتَغْفِرُ,فَيَسُبَّ نَفْسَهُ<.

ترجمہ Book - حدیث 1310

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: نماز میں اونگھ آنے لگے تو... ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا زوجہ نبی کریم ﷺ منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کسی کو نماز میں اونگھ آنے لگے تو اسے چاہیے کہ سو جائے ، حتیٰ کہ اس کی نیند پوری ہو جائے کیونکہ جب کوئی اونگھتے ہوئے نماز پڑھے تو ہو سکتا ہے کہ وہ استغفار کرنا چاہتا ہو مگر اپنے آپ کو گالیاں ہی دینے لگے ۔ “
تشریح : فوائدو مسائل: (1) مثلاً (اللہم اغفرلی) کے بجائے(اللہم اعفرلی) (عین کے ساتھ) کہہ بیٹھے تو اس کا معنی یہ ہوگا’’ اے اللہ ! مجھے خاک آلود کر۔‘‘ (2) نماز میں خشوع خضوع اور حضور قلبی مطلوب ہے۔(3) جس شخص پر نیند کا بہت زیادہ غلبہ ہو تو اسے چاہیے کہ پہلے اپنی نیند پوری کرلے، پھر نماز پڑھے، اور بقول امام نووی﷫ یہ ارشاد دن، رات، فرض اور نقل تمام نمازوں کے لیے عام ہے، مگر مسلمان کو کسی طرح روا نہیں کہ اپنی نماز کو ضائع کرے۔ چاہیے کہ اپنے معمولات کو صحیح انداز سے ترتیب دے تاکہ اس کی نماز متاثر نہ ہو۔ فوائدو مسائل: (1) مثلاً (اللہم اغفرلی) کے بجائے(اللہم اعفرلی) (عین کے ساتھ) کہہ بیٹھے تو اس کا معنی یہ ہوگا’’ اے اللہ ! مجھے خاک آلود کر۔‘‘ (2) نماز میں خشوع خضوع اور حضور قلبی مطلوب ہے۔(3) جس شخص پر نیند کا بہت زیادہ غلبہ ہو تو اسے چاہیے کہ پہلے اپنی نیند پوری کرلے، پھر نماز پڑھے، اور بقول امام نووی﷫ یہ ارشاد دن، رات، فرض اور نقل تمام نمازوں کے لیے عام ہے، مگر مسلمان کو کسی طرح روا نہیں کہ اپنی نماز کو ضائع کرے۔ چاہیے کہ اپنے معمولات کو صحیح انداز سے ترتیب دے تاکہ اس کی نماز متاثر نہ ہو۔