Book - حدیث 1299

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ صَلَاةِ التَّسبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ رُوَيْمٍ: حَدَّثَنِي الْأَنْصَارِيُّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَعْفَرٍ...، بِهَذَا الْحَدِيثِ فَذَكَرَ نَحْوَهُمْ قَالَ فِي السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ مِنَ الرَّكْعَةِ الْأُولَى، كَمَا قَالَ فِي حَدِيثِ مَهْدِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ.

ترجمہ Book - حدیث 1299

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: نماز تسبیح کے احکام ومسائل عروہ بن رویم ، انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا جعفر کو فرمایا : بقیہ حدیث کے الفاظ وہی ہیں جو کہ مہدی بن میمون نے نقل فرمائے لیکن اس روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے کہ انہوں نے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے کے بارے میں فرمایا ۔
تشریح : فائدہ : صلوۃ تسبیح کی احادیث کی اسانید پر کچھ کلام ہے مگر مجموعی لحاظ سے یہ صحیح ثابت ہے ۔جیسے کہ علامہ البانی  نےتحقیق کی ہے ۔علامہ ابن الجوزی﷫ کا اس کو موضوعات میں شمار کرنا قطعاً صحیح نہیں ہے ۔مذکورہ بالاپہلی حدیث جزء القراء خلف الامام بخاری کے علاوہ سنن ابن ماجہ ‘صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں مروی ہے ۔امام بیہقی وغیرہ نے اس کو صحیح کہا ہے ۔ امام ابوداؤد کے فرزند ابوبکر سےمروی ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ صلاۃ التسبیح میں یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے ۔ابن مندہ ‘ آجری ‘خطیب ‘ ابو سعد سمعانی ‘ابو موسیٰ مدینی ‘ ابو الحسن بن مفضل ‘منذری ‘ ابن الصلاح اور نووی ﷫نے اس حدیث کو حسن کہا ہے ۔امام ابن المبارک اس کے قائل وفاعل تھے (عون المعبود)۔ فائدہ : صلوۃ تسبیح کی احادیث کی اسانید پر کچھ کلام ہے مگر مجموعی لحاظ سے یہ صحیح ثابت ہے ۔جیسے کہ علامہ البانی  نےتحقیق کی ہے ۔علامہ ابن الجوزی﷫ کا اس کو موضوعات میں شمار کرنا قطعاً صحیح نہیں ہے ۔مذکورہ بالاپہلی حدیث جزء القراء خلف الامام بخاری کے علاوہ سنن ابن ماجہ ‘صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں مروی ہے ۔امام بیہقی وغیرہ نے اس کو صحیح کہا ہے ۔ امام ابوداؤد کے فرزند ابوبکر سےمروی ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ صلاۃ التسبیح میں یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے ۔ابن مندہ ‘ آجری ‘خطیب ‘ ابو سعد سمعانی ‘ابو موسیٰ مدینی ‘ ابو الحسن بن مفضل ‘منذری ‘ ابن الصلاح اور نووی ﷫نے اس حدیث کو حسن کہا ہے ۔امام ابن المبارک اس کے قائل وفاعل تھے (عون المعبود)۔