Book - حدیث 1295

كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ فِي صَلَاةِ النَّهَارِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَارِقِيِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >صَلَاةُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مَثْنَى مَثْنَى<.

ترجمہ Book - حدیث 1295

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل باب: دن کے نوافل ( کس طرح پڑھے جائیں ) سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے ۔ “
تشریح : فائدہ : مستحب اور افضل یہ ہے کہ نوافل کے ہوں یا رات کے دورکعت کر کے پڑھے جائیں ۔ایک سلام سے چاررکعت بھی جائز ہیں جیسے کہ گزشتہ حدیث (1270) میں گزرا ہے ۔امام نسائی ﷫نے اس حدیث میں ’’دن ‘‘کے ذکر کو وہم قرار دیا ہے ۔ [ جب کہ دوسرے علماء نے اسے ثقہ راوی کی زیادت قرار دیا ہے جوکہ مقبول ہے۔تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو :(التعلیقات السلفیہ :1/198)اس لیے سنن و نوافل ‘چاہے دن کے ہوں یا رات کے ‘ دو دو کرکے پڑھناراجح ہے ‘ گو بیک سلام ‘ چار رکعات بھی جائز ہیں ۔] فائدہ : مستحب اور افضل یہ ہے کہ نوافل کے ہوں یا رات کے دورکعت کر کے پڑھے جائیں ۔ایک سلام سے چاررکعت بھی جائز ہیں جیسے کہ گزشتہ حدیث (1270) میں گزرا ہے ۔امام نسائی ﷫نے اس حدیث میں ’’دن ‘‘کے ذکر کو وہم قرار دیا ہے ۔ [ جب کہ دوسرے علماء نے اسے ثقہ راوی کی زیادت قرار دیا ہے جوکہ مقبول ہے۔تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو :(التعلیقات السلفیہ :1/198)اس لیے سنن و نوافل ‘چاہے دن کے ہوں یا رات کے ‘ دو دو کرکے پڑھناراجح ہے ‘ گو بیک سلام ‘ چار رکعات بھی جائز ہیں ۔]