كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ صَلَاةِ الضُّحَى صحیح حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُقَيْلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدُّؤَلِيِّ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ أَبِي ذَرٍّ، قَال:َ >يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنْ أَحَدِكُمْ فِي كُلِّ يَوْمٍ صَدَقَةٌ، فَلَهُ بِكُلِّ صَلَاةٍ صَدَقَةٌ، وَصِيَامٍ صَدَقَةٌ، وَحَجٍّ صَدَقَةٌ، وَتَسْبِيحٍ صَدَقَةٌ، وَتَكْبِيرٍ صَدَقَةٌ، وَتَحْمِيدٍ صَدَقَةٌ. فَعَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذِهِ الْأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ، ثُمَّ قَالَ: >يُجْزِئُ أَحَدَكُمْ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَا الضُّحَى<.
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: نماز چاشت کے احکام و مسائل
جناب ابوالاسودولی کہتے ہیں کہ ہم سیدنا ابوذر ؓ کے پاس تھے کہ انہوں نے کہا : ” صبح ہوتی ہے تو تمہارے ایک ایک کے انگ انگ پر صدقہ لازم ہو چکا ہوتا ہے اور ہر روز ایسے ہوتا ہے ۔ چنانچہ اس کی ہر نماز ، روزہ ، حج ، تسبیح ، تکبیر اور تحمید صدقہ ہوتی ہے ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے یہ اعمال صالحہ شمار فرمائے ، پھر فرمایا ” تمہیں ان سب سے چاشت کی دو رکعتیں کفایت کرتی ہیں ۔ “
تشریح :
توضیح : یہ دو رکعتیں اس صدقہ لازمہ سے کفایت کرتی ہیں ۔ اس سے یہ نہ سمجھا جائے کہ فرائض سے بھی کفایت ہو جاتی ہے ۔
توضیح : یہ دو رکعتیں اس صدقہ لازمہ سے کفایت کرتی ہیں ۔ اس سے یہ نہ سمجھا جائے کہ فرائض سے بھی کفایت ہو جاتی ہے ۔