كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ,لِمَنْ شَاءَ<.
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: نماز مغرب سے پہلے نفل
سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے ۔ ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے ، جو چاہے ۔ “
تشریح :
فائدہ : ’’دو اذانوں ‘‘ سےمراد معروف اذان اور اقامت ہے ۔ اور ان دونوں کے مابین جن نوافل کی رسول اللہ ﷺ نے پابندی و تاکید کی اور ترغیب دی ہے ‘ انہیں سنن راتبہ (مؤکدہ )کہتے ہیں اور جن کی پابندی نہیں کی انہیں غیر مؤکدہ کہتے ہیں
فائدہ : ’’دو اذانوں ‘‘ سےمراد معروف اذان اور اقامت ہے ۔ اور ان دونوں کے مابین جن نوافل کی رسول اللہ ﷺ نے پابندی و تاکید کی اور ترغیب دی ہے ‘ انہیں سنن راتبہ (مؤکدہ )کہتے ہیں اور جن کی پابندی نہیں کی انہیں غیر مؤکدہ کہتے ہیں