Book - حدیث 128

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ حسن حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الْهَمْدَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ ابْنِ عَفْرَاءَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ عِنْدَهَا فَمَسَحَ الرَّأْسَ كُلَّهُ مِنْ قَرْنِ الشَّعْرِ كُلِّ نَاحِيَةٍ لِمُنْصَبِّ الشَّعْرِ لَا يُحَرِّكُ الشَّعْرَ عَنْ هَيْئَتِهِ

ترجمہ Book - حدیث 128

کتاب: طہارت کے مسائل باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان سیدہ ربيع بنت معوذ ابن عفراء ؓا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کے ہاں وضو کیا تو پورے سر کا مسح کیا ، اوپر سے سر کا مسح شروع کرتے تھے ، ہر جانب سے بالوں کی لٹوں کے رخ پر ہاتھ پھیرتے تھے ۔ اور آپ بالوں کو ان کی ہیت سے حرکت نہ دیتے تھے ۔
تشریح : فائدہ: حدیث میں مذکور سرکے مسح کا یہ طریقہ ان لوگوں کے لیے ہے جن کے بال لمبے ہوں (یعنی پٹے بال) جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تھے۔ عورتوں کے بال بھی لمبے ہوتے ہیں، وہ بھی اس طریقے سے سرکا مسح کر سکتی ہیں۔ فائدہ: حدیث میں مذکور سرکے مسح کا یہ طریقہ ان لوگوں کے لیے ہے جن کے بال لمبے ہوں (یعنی پٹے بال) جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تھے۔ عورتوں کے بال بھی لمبے ہوتے ہیں، وہ بھی اس طریقے سے سرکا مسح کر سکتی ہیں۔