كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ فِي تَخْفِيفِهِمَا حسن وأخرجه البيهقي دون قوله أو إنا أرسلناك - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ: {قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ عَلَيْنَا}[آل عمران: 84] فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى، وَفِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَى بِهَذِهِ الْآيَةِ: {رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ}[آل عمران: 53] أَوْ {إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَا تُسْأَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيمِ}[البقرة: 119]. شَكَّ الدَّارَوَرْدِيُّ<.
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: فجر کی سنتیں ہلکی پڑھنے کا بیان
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فجر کی سنتوں میں یہ آیات قرآت کرتے ہوئے سنا ۔ ” پہلی رکعت میں «قل آمنا بالله و أنزل علينا» اور دوسری رکعت میں «ربنا آمنا ب أنزلت واتبعنا الرسول فاكتبنا مع الشاهدين» یا «إنا أرسلناك بالحق بشيرا ونذيرا ولا تسأل عن أصحاب الجحيم» یہ شک عبدالعزیز بن محمد دراوردی کو ہوا ہے ۔
تشریح :
فائدہ :نماز میں قراءت کرتے ہوئے اگر منتخب آیات یاسورتیں معروف ترتیب سے آگے پیچھے ہو جائیں ’ تو کوئی حرج نہیں۔
فائدہ :نماز میں قراءت کرتے ہوئے اگر منتخب آیات یاسورتیں معروف ترتیب سے آگے پیچھے ہو جائیں ’ تو کوئی حرج نہیں۔