Book - حدیث 1239

كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ مَنْ قَالَ: إِذَا صَلَّى رَكْعَةً صحيح خ دون ذكر التسليم في الموضعين وهو موقوف حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ سَهْلَ ابْنَ أَبِي حَثْمَةَ الْأَنْصَارِيَّ حَدَّثَهُ,أَنَّ صَلَاةَ الْخَوْفِ: أَنْ يَقُومَ الْإِمَامُ وَطَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةُ الْعَدُوِّ، فَيَرْكَعُ الْإِمَامُ رَكْعَةً، وَيَسْجُدُ بِالَّذِينَ مَعَهُ، ثُمَّ يَقُومُ، فَإِذَا اسْتَوَى قَائِمًا ثَبَتَ قَائِمًا، وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمُ الرَّكْعَةَ الْبَاقِيَةَ، ثُمَّ سَلَّمُوا وَانْصَرَفُوا، وَالْإِمَامُ قَائِمٌ، فَكَانُوا وِجَاهَ الْعَدُوِّ، ثُمَّ يُقْبِلُ الْآخَرُونَ، الَّذِينَ لَمْ يُصَلُّوا فَيُكَبِّرُونَ وَرَاءَ الْإِمَامِ، فَيَرْكَعُ بِهِمْ وَيَسْجُدُ بِهِمْ، ثُمَّ يُسَلِّمُ، فَيَقُومُونَ فَيَرْكَعُونَ لِأَنْفُسِهِمُ الرَّكْعَةَ الْبَاقِيَةَ، ثُمَّ يُسَلِّمُونَ. قَالَ أبو دَاود: وَأَمَّا رِوَايَةُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْقَاسِمِ نَحْوَ رِوَايَةِ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ إِلَّا أَنَّهُ خَالَفَهُ فِي السَّلَامِ وَرِوَايَةُ عُبَيْدِ اللَّهِ نَحْوَ رِوَايَةِ: يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ: وَيَثْبُتُ قَائِمًا .

ترجمہ Book - حدیث 1239

کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل باب: ( ایک اور کیفیت ) امام ( دونوں گروہوں کو ایک ) ایک رکعت پڑھائے صالح بن خوات انصاری سے روایت ہے کہ سیدنا سہل بن حثمہ انصاری ؓ نے ان سے بیان کیا کہ نماز خوف ( کا طریقہ ) یہ ہے کہ امام اور اس کے ساتھیوں کا ایک گروہ ( نماز کے لیے ) کھڑے ہو جائیں اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے میں کھڑا رہے ۔ امام اپنے ساتھ والوں کے ساتھ رکوع کرے اور سجدہ کرے ، پھر جب اٹھے تو کھڑا ہی رہے اور مقتدی اپنے طور پر دوسری رکعت پڑھیں ، پھر سلام پھیریں اور امام کھڑا رہے اور یہ دشمن کے مقابل چلے جائیں پھر دوسرا گروہ آ جائے جنہوں نے ابھی نماز شروع نہیں کی تھی ، پس وہ امام کے پیچھے تکبیر کہہ کر ( نماز شروع کر دیں ) پھر امام ان کو رکوع اور سجدہ کرائے ، پھر سلام پھیرے اور یہ لوگ کھڑے ہو کر اپنی بقیہ رکعت پڑھیں اور پھر سلام پھیریں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یحییٰ بن سعید کی قاسم سے روایت یزید بن رومان کی روایت کی مانند ہے صرف سلام کے بارے میں اختلاف کیا ہے ۔ اور عبیداللہ کی روایت یحییٰ بن سعید کی روایت کی مانند ہے ۔ اس ( یحییٰ ) کے لفظ ہیں «ويثبت قائما» ( یعنی امام کھڑا رہے ) ۔