كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ مَنْ قَالَ: إِذَا صَلَّى رَكْعَةً صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ، عَمَّنْ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -يَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ- صَلَاةَ الْخَوْفِ، أَنَّ طَائِفَةً صَفَّتْ مَعَهُ وَطَائِفَةً وِجَاهَ الْعَدُوِّ، فَصَلَّى بِالَّتِي مَعَهُ رَكْعَةً، ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا، وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ، ثُمَّ انْصَرَفُوا وَصَفُّوا وِجَاهَ الْعَدُوِّ، وَجَاءَتِ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَى، فَصَلَّى بِهِمُ الرَّكْعَةَ الَّتِي بَقِيَتْ مِنْ صَلَاتِهِ، ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا، وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ، ثُمَّ سَلَّمَ بِهِمْ. قَالَ مَالِكٌ: وَحَدِيثُ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَيَّ.
کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل باب: ( ایک اور کیفیت ) امام ( دونوں گروہوں کو ایک ) ایک رکعت پڑھائے صالح بن خوات اس شخص سے روایت کرتے ہیں جس نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ ذات الرقاع میں نماز خوف پڑھی تھی ، اس نے بیان کیا کہ ایک گروہ نے آپ ﷺ کے ساتھ صف بنائی اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے رہا ۔ پھر آپ ﷺ نے اس گروہ کو جو آپ کے ساتھ تھا ایک رکعت پڑھائی ، پھر کھڑے رہے اور انہوں نے اپنی دوسری رکعت مکمل کی ۔ پھر یہ لوگ دشمن کے سامنے چلے گئے اور دوسرا گروہ آ گیا ۔ آپ ﷺ نے ان کو اپنی باقی ماندہ دوسری رکعت پڑھائی ، پھر آپ بیٹھے رہے اور ان لوگوں نے اپنے طور پر اپنی نماز مکمل کی ۔ پھر آپ نے ان کے ساتھ سلام پھیرا ۔ امام مالک ؓ کہتے ہیں کہ ( نماز خوف کے سلسلے میں ) جو میں نے سنا ہے ( ان میں سے یہی ) حدیث یزید بن رومان مجھے زیادہ پسند ہے ۔