كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ الفَرِيضَةِ عَلَى الرَّاحِلَةِ مِن عُذرِِ صحیح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ الْمُنْذِرِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ,أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا: هَلْ رُخِّصَ لِلنِّسَاءِ أَنْ يُصَلِّينَ عَلَى الدَّوَابِّ؟ قَالَتْ: لَمْ يُرَخَّصْ لَهُنَّ فِي ذَلِكَ,فِي شِدَّةٍ وَلَا رَخَاءٍ. قَالَ مُحَمَّدٌ: هَذَا فِي الْمَكْتُوبَةِ.
کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل
باب: عذر کی وجہ سے سواری پر فرض پڑھنا
جناب عطاء بن ابی رباح نے سیدہ عائشہ ؓا سے سوال کیا کہ کیا عورتوں کو اجازت ہے کہ اپنی سواری کے جانوروں پر نماز پڑھ لیا کریں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ کسی حال میں انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی ہے ، پریشانی کی کیفیت ہو یا اطمینان کی ۔ محمد بن شعیب نے کہا : یہ فرائض کی بات ہے ۔
تشریح :
جامع ترمذی۔ باب ماجاءفی الصلواۃ علیٰ الدابۃ فی الطین والمطر۔ حدیث 411 کے زیل میں بیان کیا گیا ہے۔ کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیچڑ کے باعث اپنی سواری پر نماز ادا کی تھی۔اور کئی ایک علماء اس کے قائل ہیں۔امام احمد واسحاق کا فتویٰ بھی یہی ہے۔کہ شرعی عذر کی صورت میں سواری پر نماز جائز ہے۔ اس بارے میں مرفوع حدیث ضعیف ہے۔
جامع ترمذی۔ باب ماجاءفی الصلواۃ علیٰ الدابۃ فی الطین والمطر۔ حدیث 411 کے زیل میں بیان کیا گیا ہے۔ کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیچڑ کے باعث اپنی سواری پر نماز ادا کی تھی۔اور کئی ایک علماء اس کے قائل ہیں۔امام احمد واسحاق کا فتویٰ بھی یہی ہے۔کہ شرعی عذر کی صورت میں سواری پر نماز جائز ہے۔ اس بارے میں مرفوع حدیث ضعیف ہے۔