كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ بَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، قَالَت:ْ فُرِضَتِ الصَّلَاةُ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ، فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ، فَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ، وَزِيدَ فِي صَلَاةِ الْحَضَرِ.
کتاب: نماز سفر کے احکام و مسائل
باب: مسافر کی نماز کا بیان
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ( شروع میں ) سفر اور حضر کی نماز دو دو رکعتیں ہی فرض ہوئی تھی ، پھر سفر کی نماز بحال رکھی گئی اور مقیم کی نماز میں اضافہ کر دیا گیا ۔
تشریح :
یہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا قول ہے۔اس کا مفہوم یہ ہوسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ میں نماز فرض ہونے سے پہلے لوگ اپنے طور پردو دو رکعت نماز ادا کرتے ہوں۔واللہ اعلم۔
یہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا قول ہے۔اس کا مفہوم یہ ہوسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ میں نماز فرض ہونے سے پہلے لوگ اپنے طور پردو دو رکعت نماز ادا کرتے ہوں۔واللہ اعلم۔