كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ يُنَادَى فِيهَا بِالصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ أَنَّهُ سَأَلَ الزُّهْرِيَّ فَقَالَ الزُّهْرِيُّ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُسِفَتِ الشَّمْسُ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا فَنَادَى أَنِ: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ.
کتاب: نماز استسقا کے احکام و مسائل
باب: نماز کسوف کے لیے اعلان
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا نے بیان کیا کہ سورج گہنایا تو رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو حکم دیا اس نے اعلان کیا «الصلاة جامعة» یعنی نماز کے لیے جمع ہو جاؤ ۔
تشریح :
نماز کسوف کے لئے اعلان عام تو مستحب ہے۔مگر معروف اذان واقامت نہیں ہے۔
نماز کسوف کے لئے اعلان عام تو مستحب ہے۔مگر معروف اذان واقامت نہیں ہے۔