Book - حدیث 1188

كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ صحیح حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً، فَجَهَرَ بِهَا –يَعْنِي: فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ.

ترجمہ Book - حدیث 1188

کتاب: نماز استسقا کے احکام و مسائل باب: نماز کسوف میں قرآت کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لمبی قرآت کی اور اونچی آواز سے ۔ یعنی نماز کسوف میں ۔
تشریح : ؎مذکوہ بالا دونوں احادیث کےدرمیان جمع وتطبیق یوں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا چونکہ فاصلے پرتھیں۔ اس لئے نبی کریم ﷺ کی قراءت صاف سن نہ سکی تھیں۔آواز سنی اس لئے جانا کہ قراءت جہرا ً ہورہی ہے۔لیکن یہ نہ جان سکیں کہ قراءت کیا ہورہی ہے۔ا س لئے اس کا اندازہ لگایا۔ ؎مذکوہ بالا دونوں احادیث کےدرمیان جمع وتطبیق یوں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا چونکہ فاصلے پرتھیں۔ اس لئے نبی کریم ﷺ کی قراءت صاف سن نہ سکی تھیں۔آواز سنی اس لئے جانا کہ قراءت جہرا ً ہورہی ہے۔لیکن یہ نہ جان سکیں کہ قراءت کیا ہورہی ہے۔ا س لئے اس کا اندازہ لگایا۔