کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الصَّلَاةِ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِيدِ صحیح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فِطْرٍ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهُمَا وَلَا بَعْدَهُمَا، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلَالٌ، فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَسِخَابَهَا.
کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل
باب: نمازعید کے بعد نماز پڑھنا ؟
سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ عید الفطر کے روز نکلے ( عید کی ) دو رکعتیں پڑھیں ۔ اس سے پہلے یا اس کے بعد کوئی نماز نہ پڑھی ۔ پھر عورتوں کی طرف آئے ، آپ ﷺ کے ساتھ بلال تھے ۔ آپ ﷺ نے ان ( عورتوں ) کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تو کوئی اپنی بالی اتار رہی تھی اور کوئی اپنا ہار ۔
تشریح :
عید کے روز عید گاہ میں کوئی نفل نہیں عید سے پہلے نہ بعد۔
عید کے روز عید گاہ میں کوئی نفل نہیں عید سے پہلے نہ بعد۔