Book - حدیث 1141

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ قَالَا، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى، فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ، فَذَكَّرَهُنَّ -وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلَالٍ-، وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ, تُلْقِي فِيهِ النِّسَاءُ الصَّدَقَةَ، قَالَ: تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتَخَهَا، وَيُلْقِينَ، وَيُلْقِينَ. وَقَالَ ابْنُ بَكْرٍ فَتَخَتَهَا.

ترجمہ Book - حدیث 1141

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: عید کے روز خطبہ جناب عطاء ، سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے راوی ہیں کہ میں نے ان کو سنا بیان کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ عید الفطر کے روز کھڑے ہوئے اور نماز پڑھائی ۔ آپ ﷺ نے خطبے سے پہلے نماز سے ابتداء فرمائی پھر لوگوں کو خطبہ دیا ۔ جب اللہ کے نبی کریم ﷺ فارغ ہوئے تو اترے اور عورتوں کے پاس آئے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی ، آپ ﷺ سیدنا بلال ؓ کے ہاتھ کا سہارا لیے ہوئے تھے اور بلال ؓ اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے ۔ عورتیں اس میں اپنے صدقات ڈالتی جاتی تھیں ۔ کوئی اپنی انگوٹھی ڈالتی تھی ، کوئی کچھ اور کوئی کچھ ۔ ابن بکر نے («فتخها » کی بجائے ) «فتختها » کا لفظ استعمال کیا ۔ ( یعنی انگوٹھی )
تشریح : 1۔نماز عید سے پہلے خطبہ دینا اور اس کا نام بیان یا تقریر رکھنا سب ہی خلاف سنت ہے۔2۔عورتوں تک اگرخطبے کی آواز نہ پہنچنے کا اندیشہ ہو تو ان کے لئے وعظ ونصیحت کاعلیحدہ طور پراہتمام کرنا جائز ہے۔3۔اسلامی معاشرہ میں شرعی اور اجتماعی امور کےلئے صدقات وعطیات جمع کرنا کوئی معیوب کام نہیں۔4۔خواتین اپنے شوہروں کی اجازت کے بغیر تھوڑا بہت صدقہ کرسکتی ہیں۔ 1۔نماز عید سے پہلے خطبہ دینا اور اس کا نام بیان یا تقریر رکھنا سب ہی خلاف سنت ہے۔2۔عورتوں تک اگرخطبے کی آواز نہ پہنچنے کا اندیشہ ہو تو ان کے لئے وعظ ونصیحت کاعلیحدہ طور پراہتمام کرنا جائز ہے۔3۔اسلامی معاشرہ میں شرعی اور اجتماعی امور کےلئے صدقات وعطیات جمع کرنا کوئی معیوب کام نہیں۔4۔خواتین اپنے شوہروں کی اجازت کے بغیر تھوڑا بہت صدقہ کرسکتی ہیں۔