Book - حدیث 1127

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ صحيح ق المرفوع منه حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَأَى رَجُلًا يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي مَقَامِهِ، فَدَفَعَهُ، وَقَالَ: أَتُصَلِّي الْجُمُعَةَ أَرْبَعًا؟! وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُصَلِّي يَوْمَ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَيْنِ، فِي بَيْتِهِ، وَيَقُولُ: هَكَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ Book - حدیث 1127

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: جمعے کے بعد نماز کا بیان جناب نافع ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ؓ نے ایک شخص کو دیکھا کہ جمعہ کے روز ( جمعہ کے بعد ) اسی جگہ دو رکعتیں پڑھ رہا تھا ، تو آپ نے اسے ہٹا دیا اور کہا : کیا تو جمعے کی چار رکعتیں پڑھتا ہے ؟ سیدنا عبداللہ ؓ جمعہ کے روز ( جمعہ کے بعد ) اپنے گھر میں دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایسے ہی کیا ہے ۔
تشریح : 1۔فرائض کے بعد فورا اس جگہ نوافل نہیں پڑھنے چاہیں۔بلکہ جگہ بدل لی جائے۔ یا کسی سے بات چیت یا ازکار کے ذریعے سے وقفہ کیاجائے۔2۔جمعہ کے بعد گھر میں جا کر دورکعتیں پڑھنا سنت ہے۔3۔علماء کے زمہ ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ جراءت سے ادا کیا کریں۔لیکن اس عظیم مقصد کےلئے ضروری ہے کہ دوسرے لوگوں کواس کی تلقین کرنے سے پہلے اپنے آپ کو اس کا اہل ثابت کریں۔یعنی اپنے اخلاق کردار اور اعمال کوسنت مطہرہ کے مطابق بنایئں۔ 1۔فرائض کے بعد فورا اس جگہ نوافل نہیں پڑھنے چاہیں۔بلکہ جگہ بدل لی جائے۔ یا کسی سے بات چیت یا ازکار کے ذریعے سے وقفہ کیاجائے۔2۔جمعہ کے بعد گھر میں جا کر دورکعتیں پڑھنا سنت ہے۔3۔علماء کے زمہ ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ جراءت سے ادا کیا کریں۔لیکن اس عظیم مقصد کےلئے ضروری ہے کہ دوسرے لوگوں کواس کی تلقین کرنے سے پہلے اپنے آپ کو اس کا اہل ثابت کریں۔یعنی اپنے اخلاق کردار اور اعمال کوسنت مطہرہ کے مطابق بنایئں۔