Book - حدیث 1126

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الرَّجُلِ يَأْتَمُّ بِالْإِمَامِ وَبَيْنَهُمَا جِدَارٌ صحیح حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُجْرَتِهِ وَالنَّاسُ يَأْتَمُّونَ بِهِ مِنْ وَرَاءِ الْحُجْرَةِ.

ترجمہ Book - حدیث 1126

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: امام اور مقتدی کے درمیان دیوار حائل ہو تو اقتداء کا حکم ؟ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے حجرہ ( اعتکاف ) میں نماز پڑھی اور لوگ حجرے سے باہر آپ ﷺ کی اقتدا کر رہے تھے ۔
تشریح : جب نمازیوں کی صفیں متصل ہوں۔ اور صفوں کے درمیان کوئی پردہ یا دیوار حائل ہو۔ خواہ امام مقتدیوں کے درمیان ہی یہ صورت ہو اور انھیں امام کے احوال کی بخوبی اطلاع ہو تو اقتداء جائز ہے۔ جیسے آج کل مساجد کئی کئی منزلہ بن گئی ہیں یا عورتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں۔ مگر ریڈیو ٹی وی کے زریعے سے اقتداء جائز نہیں۔کیونکہ صفیں متصل نہیں ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں ٹی وی کے زریعے سے ان عبادات کو ٹیلی کاسٹ (نشر) کرنا ہی شرعا سخت محل نظر ہے چہ جایئکہ ٹی وی کی سکرین پر نمودار ہونے والے شخص کو امام بنالیاجائے۔؟ جب نمازیوں کی صفیں متصل ہوں۔ اور صفوں کے درمیان کوئی پردہ یا دیوار حائل ہو۔ خواہ امام مقتدیوں کے درمیان ہی یہ صورت ہو اور انھیں امام کے احوال کی بخوبی اطلاع ہو تو اقتداء جائز ہے۔ جیسے آج کل مساجد کئی کئی منزلہ بن گئی ہیں یا عورتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں۔ مگر ریڈیو ٹی وی کے زریعے سے اقتداء جائز نہیں۔کیونکہ صفیں متصل نہیں ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں ٹی وی کے زریعے سے ان عبادات کو ٹیلی کاسٹ (نشر) کرنا ہی شرعا سخت محل نظر ہے چہ جایئکہ ٹی وی کی سکرین پر نمودار ہونے والے شخص کو امام بنالیاجائے۔؟