Book - حدیث 1111

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الِاحْتِبَاءِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ ضعیف حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ حَيَّانَ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزِّبْرِقَانِ، عَنْ يَعْلَى بْنِ شَدَّادِ ابْنِ أَوْسٍ، قَالَ: شَهِدْتُ مَعَ مُعَاوِيَةَ بَيْتَ الْمَقْدِسِ، فَجَمَّعَ بِنَا، فَنَظَرْتُ، فَإِذَا جُلُّ مَنْ فِي الْمَسْجِدِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَيْتُهُمْ مُحْتَبِينَ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ. قَالَ أبو دَاود: كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَحْتَبِي وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ، وَأَنَسُ بْنُ مَالِكٍ وَشُرَيْحٌ، وَصَعْصَعَةُ بْنُ صُوحَانَ، وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، وَإِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ، وَمَكْحُولٌ، وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ، وَنُعَيْمُ بْنُ سَلَامَةَ، قَالَ: لَا بَأْسَ بِهَا. قَالَ أبو دَاود: وَلَمْ يَبْلُغْنِي أَنَّ أَحَدًا كَرِهَهَا إِلَّا عُبَادَةَ بْنَ نُسَيٍّ .

ترجمہ Book - حدیث 1111

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: خطبے کے دوران میں احتباء ( ممنوع ہے ) جناب یعلیٰ بن شداد بن اوس کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ ؓ کے ساتھ بیت المقدس میں حاضر تھا ۔ انہوں نے ہمیں جمعہ پڑھایا ۔ میں نے دیکھا کہ مسجد میں حاضرین کی اکثریت اصحاب نبی کریم ﷺ کی تھی ۔ میں نے انہیں دیکھا کہ امام خطبہ دے رہا تھا اور وہ احتباء کی حالت میں بیٹھے ہوئے تھے ۔ امام بوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ؓ اثنائے خطبہ میں احتباء کی حالت میں بیٹھا کرتے تھے ۔ انس بن مالک ؓ اور شریح ‘ صعصعہ بن صوحان ‘ سعید بن مسیب ، ابراہیم نخعی ‘ مکحول ‘ اسماعیل بن محمد بن سعد اور نعیم بن سلامہ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں ۔ امام بوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ جناب عبادہ بن نسی ؓ ( تابعی ) کے علاوہ مجھے کسی کے متعلق معلوم نہیں ہوا کہ انہوں نے اس طرح بیٹھنے کو مکروہ کہا ہو ۔
تشریح : 1۔اس سے معلوم ہوتا ہے۔کہ اس مسئلے میں توسع ہے بالخصوص جبکہ محظورات (ممنوع اور ناجائز امور) میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو۔علاوہ ازیں یہ حدیث بھی ضعیف ہے بہر حال بہتر یہی ہے۔کہ احتباہ اور حبوہ جیسی نشست سے بچا جائے۔2۔امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خطبے کے دوران میں اکثریت کا اصحاب رسول ہونا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقبول اور پسندیدہ ہونے کی علامت ہے۔ 1۔اس سے معلوم ہوتا ہے۔کہ اس مسئلے میں توسع ہے بالخصوص جبکہ محظورات (ممنوع اور ناجائز امور) میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو۔علاوہ ازیں یہ حدیث بھی ضعیف ہے بہر حال بہتر یہی ہے۔کہ احتباہ اور حبوہ جیسی نشست سے بچا جائے۔2۔امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خطبے کے دوران میں اکثریت کا اصحاب رسول ہونا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقبول اور پسندیدہ ہونے کی علامت ہے۔