کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الصَّلَاةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَبْلَ الزَّوَالِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَرِهَ الصَّلَاةَ نِصْفَ النَّهَارِ إِلَّا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَقَالَ: >إِنَّ جَهَنَّمَ تُسَجَّرُ إِلَّا يَوْمَ الْجُمُعَةِ<. قَالَ أَبو دَاود: هُوَ مُرْسَلٌ مُجَاهِدٌ أَكْبَرُ مِنْ أَبِي الْخَلِيلِ، وَأَبُو الْخَلِيلِ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي قَتَادَةَ.
کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل
باب: جمعہ کے روز زوال سے پہلے نماز
سیدنا ابوقتادہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نصف النھار ( زوال ) کے وقت نماز پڑھنا مکروہ سمجھتے تھے ، سوائے جمعہ کے دن کے ۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا ” بیشک ( اس وقت ) جہنم بھڑکائی جاتی ہے ، سوائے جمعہ کے دن کے ۔ “ امام بوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت مرسل ہے اور مجاہد ، ابوالخیل سے بڑے ہیں ۔ اور ابوالخیل نے سیدنا ابوقتادہ ؓ سے نہیں سنا ہے ۔
تشریح :
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔اس لئے اس سے استدلال کرتےہوئے عین زوال شمس کے وقت یا قبل الزوال جمعہ کی نماز پڑھنے کا اثبات نہیں ہوتا۔جیسا کہ بعض علماء نے یہ موقف اختیار کیا ہے۔کہ نبی ﷺ نماز جمعہ کے فورا ً بعد پڑھ لیا کرتے تھے۔جیسا کہ اگلی روایات سے واضح ہے۔مذید دیکھئے۔حدیث 1277 کے فوائد)
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔اس لئے اس سے استدلال کرتےہوئے عین زوال شمس کے وقت یا قبل الزوال جمعہ کی نماز پڑھنے کا اثبات نہیں ہوتا۔جیسا کہ بعض علماء نے یہ موقف اختیار کیا ہے۔کہ نبی ﷺ نماز جمعہ کے فورا ً بعد پڑھ لیا کرتے تھے۔جیسا کہ اگلی روایات سے واضح ہے۔مذید دیکھئے۔حدیث 1277 کے فوائد)