Book - حدیث 1065

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ التَّخَلُّفِ عَنْ الْجَمَاعَةِ فِي اللَّيْلَةِ الْبَارِدَةِ أَوْ اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَمُطِرْنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >لِيُصَلِّ مَنْ شَاءَ مِنْكُمْ فِي رَحْلِهِ.

ترجمہ Book - حدیث 1065

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: سردی یا بارش کی رات میں جماعت سے پیچھے رہنا؟ سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر میں تھے تو بارش ہو گئی ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم میں سے جو چاہے اپنے پڑاؤ میں نماز پڑھ لے ۔ “
تشریح : ایسے مواقع پر جماعت کی ر خصت ہے۔یعنی آدمی اکیلے جماعت کے بغیر یا اپنے گھروں میں بھی نماز پڑھ سکتا ہے۔مگرحاضر ہونے میں یقینا ً فضیلت ہے۔ ایسے مواقع پر جماعت کی ر خصت ہے۔یعنی آدمی اکیلے جماعت کے بغیر یا اپنے گھروں میں بھی نماز پڑھ سکتا ہے۔مگرحاضر ہونے میں یقینا ً فضیلت ہے۔