Book - حدیث 1061

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ التَّخَلُّفِ عَنْ الْجَمَاعَةِ فِي اللَّيْلَةِ الْبَارِدَةِ أَوْ اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ نَادَى ابْنُ عُمَرَ بِالصَّلَاةِ بِضَجْنَانَ ثُمَّ نَادَى أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ قَالَ فِيهِ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَأْمُرُ الْمُنَادِيَ فَيُنَادِي بِالصَّلَاةِ ثُمَّ يُنَادِي أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ فِي اللَّيْلَةِ الْبَارِدَةِ وَفِي اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ فِي السَّفَرِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ فِيهِ فِي السَّفَرِ فِي اللَّيْلَةِ الْقَرَّةِ أَوْ الْمَطِيرَةِ

ترجمہ Book - حدیث 1061

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: سردی یا بارش کی رات میں جماعت سے پیچھے رہنا؟ جناب نافع بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ؓ نے مقام ضبحنان میں نماز کے لیے اذان کہی پھر کہا «صلوا في رحالكم» ” اپنے پڑاؤ اور خیموں میں نماز پڑھو ۔ “ پھر رسول اللہ ﷺ سے یہ بیان کیا کہ آپ مؤذن کو حکم دیتے ، وہ اذان دیتا پھر اعلان کرتا کہ ” اپنے اپنے پڑاؤ میں نماز پڑھو ۔ “ جبکہ رات کو سردی ہوتی ، بارش ہوتی اور سفر میں ہوتے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : اس حدیث کو حماد بن سلمہ نے ایوب اور عبیداللہ سے بیان کیا تو اس میں کہا : آپ سفر میں ( ایسا اعلان کرواتے ) جبکہ رات کو سردی ہوتی یا بارش ہوتی ۔
تشریح : اکثر روایات میں گھروں میں نماز پڑھنے کے اعلان کا تعلق سفرسے بتلایاگیا ہے۔لیکن بعض روایات میں مطلقاً بھی آیا ہے۔ اس اعتبار سے اس اعلان کاتعلق سفر سے نہیں ہے۔بلکہ مطلق ہے۔یعنی ہرجگہ حسب ضرورت ازان میں مذکورہ الفاظ کے ذریعے سے گھروں میں نماز پڑھنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ اکثر روایات میں گھروں میں نماز پڑھنے کے اعلان کا تعلق سفرسے بتلایاگیا ہے۔لیکن بعض روایات میں مطلقاً بھی آیا ہے۔ اس اعتبار سے اس اعلان کاتعلق سفر سے نہیں ہے۔بلکہ مطلق ہے۔یعنی ہرجگہ حسب ضرورت ازان میں مذکورہ الفاظ کے ذریعے سے گھروں میں نماز پڑھنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔