کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الْجُمُعَةِ فِي الْيَوْمِ الْمَطِيرِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ, قَالَ سُفْيَانُ بْنُ حَبِيبٍ خَبَّرَنَا، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِيهِ, أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ- فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ، وَأَصَابَهُمْ مَطَرٌ لَمْ تَبْتَلَّ أَسْفَلُ نِعَالِهِمْ، فَأَمَرَهُمْ أَنْ يُصَلُّوا فِي رِحَالِهِمْ.
کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل
باب: بارش والے دن جمعہ
ابوملیح اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حدیبیہ کے دنوں میں نبی کریم ﷺ کے ہاں حاضر تھے ۔ جمعے کا دن تھا اور بارش ہو گئی ۔ اتنی کہ ان کے جوتوں کے تلوے بھی نہ بھیگے تو آپ ﷺ نے ان کو حکم دیا کہ اپنے اپنے پڑاؤ ہی پر نمازیں پڑھیں ۔
تشریح :
رسول اللہ ﷺ سے سفر میں جمعہ پڑھانا ثابت نہیں ہے۔ مقیم لوگوں کےلئے اگر حاضری مشکل ہو تو رخصت ہے۔البتہ امام حاضرین کوجمعہ پڑھائے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے۔(صحیح بخاری۔حدیث 668)
رسول اللہ ﷺ سے سفر میں جمعہ پڑھانا ثابت نہیں ہے۔ مقیم لوگوں کےلئے اگر حاضری مشکل ہو تو رخصت ہے۔البتہ امام حاضرین کوجمعہ پڑھائے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے۔(صحیح بخاری۔حدیث 668)