Book - حدیث 1047

کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ صحیح حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ، عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ, فِيهِ خُلِقَ آدَمُ، وَفِيهِ قُبِضَ، وَفِيهِ النَّفْخَةُ، وَفِيهِ الصَّعْقَةُ، فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاةِ فِيهِ, فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ<. قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَكَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْكَ وَقَدْ أَرِمْتَ -يَقُولُونَ: بَلِيتَ؟!- فَقَالَ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ.

ترجمہ Book - حدیث 1047

کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل باب: جمعے کے دن اور اس کی رات کی فضیلت سیدنا اوس بن اوس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تمہارے افضل ایام میں سے جمعے کا دن ہے ۔ اس میں آدم پیدا کیے گئے ، اسی میں ان کی روح قبض کی گئی ، اسی میں «نفخة» ( دوسری دفعہ صور پھونکنا ) ہے اور اسی میں «صعقة» ہے ( پہلی دفعہ صور پھونکنا ، جس سے تمام بنی آدم ہلاک ہو جائیں گے ) سو اس دن میں مجھ پر زیادہ درود پڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے ۔ “ صحابہ نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! ہمارا درود آپ پر کیوں کر پیش کیا جائے گا حلانکہ آپ بوسیدہ ہو چکے ہوں گے ۔ ( یعنی آپ کا جسم ) تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ عزوجل نے زمین پر انبیاء کے جسم حرام کر دیے ہیں ۔ “
تشریح : 1۔نفخہ اور صعقۃ کے اس دن کے واقع ہونے میں اس کی فضیلت یہ ہے کہ یہ مومنین کے لئے ابدی فرحت یعنی دخول جنت کا موقع ہوگا اور کفار کےلئے عذاب وعقاب کا۔2۔افضل دن میں افضل عمل افضل الرسل ﷺ کےلئے درود شریف پڑھنا ہے۔3۔نبی علیہ السلام کی یہ حیات برزخی معاملہ ہے۔ جس کی تفصیلات ہمیں نہیں دی گئیں ہیں۔ہم اس پر اجمالاً ایمان رکھتے ہیں۔اور تفصیل وکیفیت سے خاموش رہتے ہیں سوائے اس کے کہ جس کی ہمیں خبر دے دی گئی ہے۔ 1۔نفخہ اور صعقۃ کے اس دن کے واقع ہونے میں اس کی فضیلت یہ ہے کہ یہ مومنین کے لئے ابدی فرحت یعنی دخول جنت کا موقع ہوگا اور کفار کےلئے عذاب وعقاب کا۔2۔افضل دن میں افضل عمل افضل الرسل ﷺ کےلئے درود شریف پڑھنا ہے۔3۔نبی علیہ السلام کی یہ حیات برزخی معاملہ ہے۔ جس کی تفصیلات ہمیں نہیں دی گئیں ہیں۔ہم اس پر اجمالاً ایمان رکھتے ہیں۔اور تفصیل وکیفیت سے خاموش رہتے ہیں سوائے اس کے کہ جس کی ہمیں خبر دے دی گئی ہے۔