Book - حدیث 1037

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَنْ نَسِيَ أَنْ يَتَشَهَّدَ وَهُوَ جَالِسٌ صحیح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْجُشَمِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، فَنَهَضَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ، قُلْنَا: سُبْحَانَ اللَّهِ! قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ! وَمَضَى، فَلَمَّا أَتَمَّ صَلَاتَهُ وَسَلَّمَ، سَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ, قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ كَمَا صَنَعْتُ. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ ابْنُ أَبِي لَيْلَى عَنِ الشَّعْبِيِّ عَنِ الْمُغِيرَةِ، بْنِ شُعْبَةَ وَرَفَعَهُ. وَرَوَاهُ أَبُو عُمَيْسٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ صَلَّى بِنَا الْمُغِيرَةُ ابْنُ شُعْبَةَ مِثْلَ حَدِيثِ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ. قَالَ أَبو دَاود: أَبُو عُمَيْسٍ أَخُو الْمَسْعُودِيِّ وَفَعَلَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ مِثْلَ مَا فَعَلَ الْمُغِيرَةُ وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ. وَالضَّحَّاكُ بْنُ قَيْسٍ. وَمُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ. وَابْنُ عَبَّاسٍ أَفْتَى بِذَلِكَ. وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا فِيمَنْ قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ، ثُمَّ سَجَدُوا بَعْدَ مَا سَلَّمُوا.

ترجمہ Book - حدیث 1037

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: جو شخص بیٹھے ہوئے تشہد پڑھنا بھول جائے ؟ زیاد بن علاقہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نے ہمیں نماز پڑھائی تو وہ دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہو گئے ۔ ہم نے سبحان اللہ کہا ۔ انہوں نے بھی سبحان اللہ کہا اور کھڑے رہے جب نماز پوری کی اور سلام پھیر لیا تو سہو کے دو سجدے کیے ۔ جب نماز سے پھرے تو کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے ایسے ہی کیا تھا جیسے کہ میں نے کیا ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : ابن ابی لیلیٰ نے بواسطہ شعبی ، سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے ایسے ہی مرفوع بیان کیا ہے ۔ ( نیز ) ابوعمیس نے ثابت بن عبید سے زیاد بن علاقہ کی مانند روایت کیا ہے ‘ کہا کہ ہم کو مغیرہ بن شعبہ نے نماز پڑھائی ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : ابو عمیس ‘ مسعودی کا بھائی ہے ۔ سیدنا سعد بن ابی وقاص ؓ نے بھی ایسے ہی کیا تھا جیسے کہ جناب مغیرہ ؓ نے کیا ۔ اور عمران بن حصین ، ضحاک بن قیس اور معاویہ بن ابی سفیان ؓ نے بھی اسی طرح کیا ۔ اور ابن عباس ؓ کا یہی فتویٰ ہے اور عمر بن عبدالعزیز ؓ کا بھی ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ان لوگوں کے لیے ہے جو دو رکعتوں پر کھڑے ہو جائیں ۔ پھر وہ سلام کے بعد سجدے کریں ۔
تشریح : امام صاحب کے آخری جملوں میں یہ تو صحیح ہے۔کہ درمیانی قعدہ بھول جانے کی صورت میں سجدہ سہو لازم ہے مگر سلام کے بعد ہونے میں صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کا عمل مختلف ہے۔کچھ سے قبل از سلام مروی ہے۔اور کچھ سے بعد از سلام(عون المبعود)راحج اور افضل یہ ہے کہ قبل از سلام کئے جائیں۔ امام صاحب کے آخری جملوں میں یہ تو صحیح ہے۔کہ درمیانی قعدہ بھول جانے کی صورت میں سجدہ سہو لازم ہے مگر سلام کے بعد ہونے میں صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کا عمل مختلف ہے۔کچھ سے قبل از سلام مروی ہے۔اور کچھ سے بعد از سلام(عون المبعود)راحج اور افضل یہ ہے کہ قبل از سلام کئے جائیں۔