Book - حدیث 1035

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَنْ قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ وَلَمْ يَتَشَهَّدْ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا أَبِي وَبَقِيَّةُ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ بِمَعْنَى إِسْنَادِهِ، وَحَدِيثِهِ زَادَ: وَكَانَ مِنَّا الْمُتَشَهِّدُ فِي قِيَامِهِ. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ سَجَدَهُمَا ابْنُ الزُّبَيْرِ، قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ قَبْلَ التَّسْلِيمِ، وَهُوَ قَوْلُ الزُّهْرِيِّ.

ترجمہ Book - حدیث 1035

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: جو شخص دو رکعتوں کے بعد کھڑا ہو جائے اور تشہد نہ پڑھے ؟ شعیب نے زہری سے مذکورہ بالا سند اور حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور مزید کہا کہ ( جب صحابہ کرام ؓم تیسری رکعت میں کھڑے ہو گئے تو ) کچھ لوگ ہم میں سے قیام میں تشہد پڑھ رہے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایسے ہی سیدنا عبداللہ بن زبیر ؓ نے بھی دو سجدے کیے جبکہ وہ دو رکعتوں پر کھڑے ہو گئے تھے ، یہ سجدے سلام سے پہلے کیے اور زہری کا قول بھی یہی ہے ۔
تشریح : درمیانی تشہد رہ جانے کی صورت میں اگر دوران نماز میں علم ہوجائے تو افضل یہی ہے کہ سہو کے دو سجدے سلام سے پہلے کیے جایئں ورنہ بعد از سلام کرنے ہوں گے۔ درمیانی تشہد رہ جانے کی صورت میں اگر دوران نماز میں علم ہوجائے تو افضل یہی ہے کہ سہو کے دو سجدے سلام سے پہلے کیے جایئں ورنہ بعد از سلام کرنے ہوں گے۔