Book - حدیث 1023

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ إِذَا صَلَّى خَمْسًا صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمًا، فَسَلَّمَ، وَقَدْ بَقِيَتْ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةٌ، فَأَدْرَكَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: نَسِيتَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً! فَرَجَعَ، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ، وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ، فَصَلَّى لِلنَّاسِ رَكْعَةً، فَأَخْبَرْتُ بِذَلِكَ النَّاسَ، فَقَالُوا لِي: أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ؟ قُلْتُ: لَا, إِلَّا أَنْ أَرَاهُ، فَمَرَّ بِي، فَقُلْتُ: هَذَا هُوَ، فَقَالُوا: هَذَا طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ.

ترجمہ Book - حدیث 1023

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: جب پانچ رکعتیں پڑھ جائے؟ جناب سوید بن قیس ‘ سیدنا معاویہ بن حدیج ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی اور سلام پھیر دیا حالانکہ ایک رکعت باقی تھی ۔ تو ایک آدمی آپ ﷺ سے جا کر ملا اور کہا کی آپ نماز میں ایک رکعت بھول گئے ہیں ۔ تو آپ واپس تشریف لائے اور مسجد میں داخل ہوئے اور بلال کو حکم دیا تو انہوں نے نماز کی اقامت کہی اور آپ ﷺ نے لوگوں کو ایک رکعت پڑھائی ۔ میں نے لوگوں کو ( بعد میں ) اس ( واقعہ ) کی خبر دی تو انہوں نے مجھے کہا ‘ کیا تم اس آدمی کو جانتے ہو ؟ میں نے کہا : نہیں ‘ لیکن اگر دیکھ لوں تو پہچان جاؤں گا ۔ چنانچہ وہ میرے پاس سے گزرا تو میں نے کہا : یہی وہ شخص ہے ۔ تو انہوں نے بتایا کہ یہ طلحہ بن عبیداﷲ ہیں ۔
تشریح : جب لوگ صفوں سے آگے پیچھے ہوجایئں۔اور بعد میں سہو کا علم ہو تو نماز اور صف بندی کے لئے تکبیر کہی جائے۔ جب لوگ صفوں سے آگے پیچھے ہوجایئں۔اور بعد میں سہو کا علم ہو تو نماز اور صف بندی کے لئے تکبیر کہی جائے۔