Book - حدیث 1005

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ إِذَا أَحْدَثَ فِي صَلَاتِهِ يَسْتَقْبِلُ ضعیف حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ عِيسَى بْنِ حِطَّانَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ سَلَّامٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ طَلْقٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا فَسَا أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ, فَلْيَنْصَرِفْ فَلْيَتَوَضَّأْ، وَلْيُعِدْ صَلَاتَهُ

ترجمہ Book - حدیث 1005

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: جب نماز کے دوران بے وضو ہو جائے تو نماز دہرائے سیدنا علی بن طلق ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی نماز میں پھسکی مارے ، ( ہوا خارج کرے ) تو چاہیئے کہ نماز توڑ دے اور وضو کرے اور اپنی نماز دہرائے ۔ “
تشریح : 1۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ہوا کا خروج آواز کےساتھ ہو یا بے آواز دونوں طرح سے مسئلہ اسی طرح ہے۔2۔یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر دوران نماز وضو ٹوٹ جائے تو تو دوبارہ وضو کر کے نماز دہرانی پڑے گی نہ کہ بنا کی جائےگی۔کیونکہ حدیث شریف کے واضح الفاظ ہیں۔(وليعد صلوته )کہ ایسے شخص کو اپنی نماز دہرانی چاہیے۔2۔شیخ البانی اور دیگر اکثر محققین کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے۔لیکن جس طرح بے وجو آدمی کی نماز مقبول نہیں (صحیح بخاری حدیث6954 میں ہے۔)اسی طرح دوران نماز میں بے وضو ہوجانے کی صورت میں بھی اس کی نماز ٹوٹ جائےگی۔اوراسے نئے سرے سے نماز پڑھنی پڑے گی۔اوراس کی دلیل بھی صحیح بخاری کی مذکورہ حدیث ہی ہوگی۔ 1۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ہوا کا خروج آواز کےساتھ ہو یا بے آواز دونوں طرح سے مسئلہ اسی طرح ہے۔2۔یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر دوران نماز وضو ٹوٹ جائے تو تو دوبارہ وضو کر کے نماز دہرانی پڑے گی نہ کہ بنا کی جائےگی۔کیونکہ حدیث شریف کے واضح الفاظ ہیں۔(وليعد صلوته )کہ ایسے شخص کو اپنی نماز دہرانی چاہیے۔2۔شیخ البانی اور دیگر اکثر محققین کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے۔لیکن جس طرح بے وجو آدمی کی نماز مقبول نہیں (صحیح بخاری حدیث6954 میں ہے۔)اسی طرح دوران نماز میں بے وضو ہوجانے کی صورت میں بھی اس کی نماز ٹوٹ جائےگی۔اوراسے نئے سرے سے نماز پڑھنی پڑے گی۔اوراس کی دلیل بھی صحیح بخاری کی مذکورہ حدیث ہی ہوگی۔