کتاب: زندگی سے ریٹائرمنٹ - صفحہ 73
منظورا نے۔‘‘ مولوی:آپ شایدکسی خواب کی تعبیر جاننے کے لئے میرے پاس تشریف لائے ہیں،خواب بیان کریں۔ ملک:یہ خواب میرانہیں ہے بلکہ خیردین گورکن کاہے،اورمیں نے حفیظ جٹ کے بارے میں اس کادیکھا ہواخواب من وعن بیان کردیااوراپنی حتمی رائے بھی بیان کردی کہ مرحوم حفیظ سے زندگی میں کوئی نہایت ہی سنگین گناہ کاارتکاب ہواہے،جس کی پاداش میں اسے عذاب قبرسے دوچارہوناپڑا۔ مولوی:آپ کااندازہ بالکل درست ہے،لیکن میں آپ کوحفیظ جٹ کی زندگی کے رازسے اسی وقت آشناکروں گا جب آپ مجھ سے ایک وعدہ کریں گے سچااورپکا،یہ وعدہ کہ آپ حفیظ جٹ کے معاملہ کی تحقیق کے سلسلے میں’’چک جھمرااورٹوبہ ٹیک سنگھ(یہ دوموضع کے نام ہیں جہاں حسین آباد سے پہلے حفیظ رہائشی تھا)نہیں جائیں گے،اس وعدہ کے ساتھ مولوی نے بتایاکہ اس گناہ کبیرہ سے حفیظ نے مجھے پوری طرح آگاہ کردیاتھا۔اس کا خلاصہ یہ ہے: حفیظ جٹ کے ارتکاب گناہ کا واقعہ اس وقت پیش آیاتھاجب وہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں رہاکرتاتھا،وہ شادی شد ہ اورتین بچوں کاباپ تھا،اس کے قدم ڈگمگاگئے،غزالہ نامی ایک لڑکی اس کی زندگی میں چپکے سے داخل ہوئی اوردیکھتے ہی دیکھتے اس کے حواس پرچھاگئی،حفیظ اس کے ساتھ اتنا آگے بڑھ گیاکہ واپسی کاراستہ نہ رہا،غزالہ نے اپناتن من نچھاورکرنے کے بعدحفیظ سے شادی کا مطالبہ کردیا،جس سے حفیظ پریشان ہوگیا،اورخلاف وعدہ فرارکی راہیں تلاش کرنے لگا،غزالہ خاصی جذباتی اور بزدل لڑکی ثابت ہوئی،جب اس نے دیکھا کہ حفیظ اس سے شادی پر آمادہ نہیں ہے