کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 54
کیونکہ خدا حرام کاروں اور زانیوں کی عدالت کرے گا۔‘‘[1] ب: پولس رسول[2] کے تِھسْلُنیکیوں[3] کے نام پہلے خط میں ہے: ’’چنانچہ خدا کی مرضی یہ ہے، کہ تم پاک [4] بنو یعنی حرام کاری سے بچتے رہو۔ اور ہر ایک تم میں سے پاکیزگی اور عزت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصل کرنا جانے۔ نہ شہوت کے جوش سے اُن قوموں کی مانند، جو خدا کو نہیں جانتیں۔ اور کوئی شخص بھائی کے ساتھ اس امر میں زیادتی اور دغا نہ کرے، کیونکہ خداوند ان سب کاموں کا بدلہ لینے والا ہے، چنانچہ ہم نے پہلے بھی تم کو تنبیہ کرکے جتا دیا تھا، اس لیے، کہ خدا نے ہم کو ناپاکی کے لیے نہیں، بلکہ پاکیزگی[5] کے لیے بلایا۔ پس جو نہیں مانتا، وہ آدمی کو نہیں، بلکہ خدا کو نہیں مانتا، جو تم کو اپنا پاک رُوح دیتا ہے۔‘‘[6] ۵: زنا کی وجہ سے تیئس ہزار آدمیوں کی ایک دن میں ہلاکت: پولس نے کُرِنْتھِیوں کے نام اپنے خط میں لکھا: ’’اور ہم حرام کاری نہ کریں، جس طرح اُن میں سے بعض نے کی اور ایک ہی دن میں تیئس ہزار مارے گئے۔‘‘[7]
[1] باب ۱۳، آیت ۴، ص ۳۱۱۔ [2] ان کے بقول۔ [3] (تِھْسلُنیکے): آج کل اس جگہ کا نام سالونیکا ( Salonica ) ہے، جو موجودہ یونان میں ہے۔ یہ شہر مَکِدُنیہ (مقدونیہ) کے رومی صوبہ کا صدر مقام تھا۔ (تعارف انجیل مقدس (ان کے نزدیک) ص ۴۸۹۔ [4] (پاک):یہاں خاص توجہ اخلاقی پاکیزگی پر ہے۔ (حاشیہ انجیل مقدس (ان کے نزدیک) ص ۴۹۵)۔ [5] (پاکیزگی): اخلاقی لحاظ سے پاکیزہ زندگی۔ (المرجع السابق، ص ۴۹۶)۔ [6] باب ۴، آیات ۳۔۸، ص ۲۸۰۔ [7] باب ۱۰، آیت ۸، ص ۲۳۳۔