کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 241
’’زنا سے یکسر دوری ہی امراض آتشک اور سوزاک سے بچنے کا محفوظ ترین طریقہ ہے۔‘‘[1] ۔۷۔ جنسی امراض کے بارے میں دو غلط فہمیوں کی حقیقت جنسی امراض کے متعلق کچھ غلط باتیں پھیلائی جاتی ہیں۔ ان میں سے دو باتوں کے بارے میں ذیل میں گفتگو ملاحظہ فرمائیے: ا: جنسی امراض کا پیشہ ور بدکار عورتوں میں محدود نہ ہونا: بعض لوگوں کا خیال ہے، کہ جنسی امراض صرف طوائفوں یا پیشہ ور بدکار عورتوں سے بُرائی کے نتیجہ میں پھیلتے ہیں، لیکن یہ خیال صحیح نہیں ہے۔ اس بارے میں ذیل میں تفصیل ملاحظہ فرمائیے: I: ڈاکٹر لوتھرٹیری کا کہنا ہے: ’’ان امراض کے اکثر واقعات کا تعلق نوجوان نسل سے ہے۔ ان امراض کے جراثیم پیشہ ور طوائف ہی تک محدود نہیں ہوتے، بلکہ یہ ان گمراہ لڑکیوں اور لڑکوں میں بھی ہوتے ہیں، جو حرام جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں۔‘‘[2] II: ڈاکٹر کینگ اور نکل نے تحریر کیا ہے: ’’اگرچہ جسم فروشی کا دھندہ ہی بڑی حد تک ان بیماریوں کا ذمہ دار ہے، مگر حرام جنسی تعلقات جو معاشرے کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں اوائل عمر سے ہی بہت آسان ہوگئے ہیں، ان بیماریوں میں اضافے کے اوّلین ذمہ دار ہیں۔‘‘[3]
[1] بحوالہ کتاب [جاہلیۃ القرن العشرین] ص ۱۹۷۔ [2] المرجع السابق۔ [3] (ڈاکٹر آر۔ آر۔ ولکوکس): لندن کے سینٹ میری ہسپتال میں امراض آتشک اور سوزاک کے سپیشلسٹ، ایڈورڈ ہفتم ہسپتال شعبہ امراض آتشک اور سوزاک کے ڈائریکٹر، صحت کی عالمی تنظیم کے ایڈوائزر، اسی تنظیم میں ماہرین امراض آتشک و سوزاک کمیٹی کے رکن اور برطانیہ کی وزارت دفاع میں امراض آتشک و سوزاک کے مشیر (بحوالہ کتاب: [الامراض الجنسیۃ]۔