کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 238
امریکہ میں اس کا خطرہ کینسر، ٹی بی اور سل کے خطرہ کی طرح ہے، یہاں تک کہ ہر چار اشخاص میں ایک شخص بالواسطہ یا بلاواسطہ مرض آتشک کے باعث موت کا شکار ہوجاتا ہے۔‘‘ ’’زندگی کم کرنے والی تمام بیماریوں میں سے …میرے علم کے مطابق… بدکاری میں اضافے کی بیماری سے زیادہ وبال والی اور بندے کو موت کی طرف گھسیٹ کر لے جانے والی کوئی اور بیماری نہیں۔ ہم بآسانی اسے موت کو نزدیک کرنے والا قریب ترین و سیلہ قرار دے سکتے ہیں۔‘‘[1] ’’نوجوانوں پر لازم ہے، کہ دیگر تمام خواہشات کی نسبت، وہ اپنی طبعی خواہش کو زیادہ قابو میں رکھیں، کیونکہ یہ قابو آنے میں سب سے مشکل، زندگی کم کرنے میں سب سے تیز رفتار، قوتوں کو کم کرنے میں سب سے زوردار، مشقت و تکلیف میں مبتلا کرنے میں سب سے آگے اور شفا سے دور کرنے میں سب سے بڑھ کر ہے۔‘‘[2] ا: فرانسیسی سوشیالوجسٹ بیول بیورو (Baul Bureau) نے فرانسیسیوں پر جنسی امراض کے اثرات کے متعلق لکھا ہے:
[1] ملاحظہ ہو:مقالہ بعنوان: (Frequency and pattern of Gonorrhoea at Liaquat: University Hospital, Hyderabad) Page 37-38. The World Health Organization estimated that 62 million cases of gonorrhoea occur annually worldwide and untreated infection can cause serious long-term complications. In addition babies born to infected mothers are at risk of ocular infection, which can lead to plindness. [2] مذکورہ بالا دونوں ڈاکٹروں کی کتاب [موجز الأمراض الزہریۃ] ص ۱۴۷، بحوالہ کتاب [الأمراض الجنسیۃ] ص ۱۵۔ [3] (ڈاکٹر تھامس پیرن): ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں شعبہ صحتِ عامہ میں ڈاکٹر اور جنرل سرجن ہیں۔