کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 223
’’ایڈز کے ابتدائی واقعات کا انکشاف ۱۹۸۱ء میں ہوا۔ رپورٹ شدہ حادثات کی تعداد میں اضافہ بہت تیزی سے ہوا۔ ابتدائی ایک لاکھ واقعات ۸ سالوں اور دوسرے ایک لاکھ واقعات ۲ سالوں میں رپورٹ کیے گئے۔ ۲۰۰۰ء ختم ہوتے وقت اندازہ کیا گیا، کہ دنیا میں ۴ کروڑ افراد اس کا شکار ہوچکے ہیں اور ایک کروڑ چالیس لاکھ اس بیماری کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔‘‘[1] J Pak Med Assoc) جنوری ۲۰۱۰ء میں ذکر کیا گیا: ’’۲۰۰۹ء میں ۱۸ لاکھ لوگوں کی سے وفات ہوئی۔ ان کے علاوہ چھبیس لاکھ افراد اس بیماری میں مبتلا ہوئے۔ دنیا کے تمام خطوں میں سے سب سے زیادہ [سب سہارن افریقہ] [Sub-Saharan] [Africa] اس کی زد میں آیا۔ وہاں لوگوں کی دو تہائی آبادی اس مرض میں مبتلا ہے اور مرنے والوں کی تین چوتھائی تعداد کی موت کا سبب یہی
[1] ۱/۶۷۱۔ اس مرجع کی طرف راہنمائی اور فراہمی پر اپنے محترم بھائی اور دوست پروفیسر ڈاکٹر خالد فاروق کا شکر گزار ہوں۔ جَزَاہُ اللّٰہُ تَعَالٰی خَیْرًا۔ اصل اقتباس حسبِ ذیل ہے: "Genital herpesvirus infection, genital warts and Aids are increasing at such a rapid rate as to cause panic in sexually active populations. In 1998, the centers for Disease Control and Prevention (CDC) found an estimated 2 million STD's self- reported, and 22 million people between the ages of 18 and 59 years who reported having an STD in their life time."