کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 181
’’أَرْبَعَۃٌ یُّبْغِضُہُمُ اللّٰہُ: اَلْبَیَّاعُ الْحَلَّافُ، وَالْفَقِیْرُ الْمُخْتَالُ، وَالشَّیْخُ الزَّانِيْ، وَالْإِمَامُ الْجَائِرُ۔‘‘[1] ’’چار (اقسام کے لوگوں) کے ساتھ اللہ تعالیٰ بغض (یعنی نفرت اور دشمنی) رکھتے ہیں: زیادہ قسمیں کھا کر (سودا) فروخت کرنے والا، تکبر کرنے والا فقیر، بوڑھابدکار اور نا انصافی کرنے والا امام (یعنی حاکم)۔‘‘ ۳: امام بزار نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ثَلَاثَۃٌ لَّا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ: اَلشَّیْخُ الزَّانِيْ، وَالْإِمَامُ الْکَذَّابُ،
[1] ترجمہ: یقینا اس میں اس شخص کے لیے ضرور نصیحت ہے، جس کا کوئی دل ہو یا وہ حاضر دل ہوکر کان لگا کر سُنے۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الإیمان، باب بیان غلظ تحریم إسبال الإزار…، رقم الحدیث ۱۷۲۔ (۱۰۷)؛ ۱/۱۰۲۔ ۱۰۳ باختصار۔