کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 161
’’جَلَدَ عُثْمَانُ رضی اللّٰهُ عنہ امْرَأَۃً فِيْ زِنَا، ثُمَّ أَرْسَلَ بِہَا مَوْلًی لَّہُ، یُقَالُ لَہُ: الْمَہْدِيُّ إِلٰی خَیْبَرَ، فَنَفَاھَا إِلَیْہِ۔‘‘[1] [عثمان رضی اللہ عنہ نے زنا کے سبب ایک عورت کو کوڑے مارے، پھر اسے اپنے المہدی[2] نامی آزاد کردہ غلام کے ہمراہ، جلاوطن کرنے کی غرض سے، خیبر بھیج دیا۔] ۷: امام ابن ابی شیبہ نے ابی اسحاق سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا: ’’أُتِيَ عَلِيُّ رضی اللّٰهُ عنہ بِجَارِیَۃٍ مِّنْ ہَمْدَانَ، فَضَرَبَہَا، وَسَیَّرَہَا إِلَی الْبَصْرَۃِ سَنَۃً۔‘‘[3] ’’ہمدان سے ایک لونڈی علی رضی اللہ عنہ کے رُوبرو لائی گئی، تو انھوں نے اسے مارا (یعنی کوڑے لگوائے) اور اسے ایک سال کے لیے بصرہ جلاوطن کردیا۔] ۸: امام عبد الرزاق نے ابراہیم سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا: ’’عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے غیر شادی شدہ کے ساتھ غیر شادی شدہ زنا کرنے والے (دونوں) کے متعلق فرمایا:
[1] جامع الترمذي، أبواب الحدود، باب ما جاء في النفي، جزء من رقم الحدیث ۱۴۶۲، ۴/۵۹۱۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذي ۲/۷۰)۔ اس بارے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے متعلق مزید معلومات کے لیے ملاحظہ فرمائیے: مصنف عبد الرزاق، باب الرجل یزني بامرأۃ، ثم یتزوجہا، رقم الروایۃ ۲۷۹۶، ۷۶/۲۰۴؛ ومصنف ابن أبي شیبۃ، کتاب الحدود، في النفي، من أین إلی أین؟ رقم الروایۃ ۸۸۵۲، ۱۰/۸۴؛ والمجلّٰی ضمن رقم المسألۃ ۲۱۹۷، ۱۳/۱۱۱؛ والسنن الکبریٰ للبیہقي، کتاب الحدود، باب ما جاء في نفي البکر، أرقام الروایات ۱۶۹۷۳۔ ۱۶۹۷۸، ۸/۳۸۸۔ ۳۸۹؛ وکنز العمال، کتاب الحدود من قسم الأفعال، فصل في أنواع الحدود (حدّ الزنا)، أرقام الروایات ۱۳۴۵۲۔ ۱۳۴۵۶، ۵/۴۱۰۔ ۴۱۱؛ وتحفۃ الأحوذي ۴/۵۹۲؛ وموسوعۃ فقہ أبي بکر الصدیق رضی اللّٰه عنہ ص ۱۳۴۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے متعلق اس بارے میں مزید معلومات کے لیے دیکھئے: مصنف ابن أبي شیبۃ، رقمي الروایتین ۸۸۴۶ و ۸۸۵۳، ۱۰/۸۳ و ۸۵؛ والمحلّٰی ۱۳/۱۱۱؛ والسنن الکبریٰ للبیہقي، تتمہ لرقمي الروایتین ۱۶۹۷۱۔ ۱۶۹۷۲، ۸/۳۷۸؛ وکنز العمال، رقمي الروایتین ۱۳۴۶۷ و ۱۳۴۷۲، ۵/۴۱۴ و ۴۱۵ وموسوعۃ فقہ عمر بن الخطاب رضی اللّٰه عنہ ص ۳۷۵۔