کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 135
[پتھریلی زمین میں رجم کرنے کے متعلق باب]
IV : [بَابُ رَجْمِ الْحُبْلٰی مِنَ الزِّنَا إِذَا أَحْصَنَتْ] [1]
[شادی شدہ حاملہ عورت کی سزا کی وجہ سے رجم کرنے کے متعلق باب]
ب: امام نووی کا صحیح مسلم میں تحریر کردہ عنوان:
[بَابُ رَجْمِ الثَیِّبِ فِيْ الزِّنَا] [2]
[زنا کی بنا پر شادی شدہ کو رجم کرنے کے متعلق باب]
ج: امام ابوداؤد کے تحریر کردہ عنوانات:
I: [بَابٌ فِيْ الرَّجْمِ] [3]
[رجم کے بارے میں باب]
II: [بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰهُ عنہ ] [4]
[ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کو رجم کرنے کے متعلق باب]
III: [بَابٌ فِيْ الْمَرْأَۃِ الَّتِيْ أَمَرَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم بِرَجْمِہَا مِنْ جُہَیْنَۃَ] [5]
[جہینہ (قبیلہ) کی اس عورت کے متعلق باب، جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
نے رجم کرنے کا حکم دیا]
د: امام ترمذی کے تحریر کردہ عنوانات:
I: [بَابُ مَا جَائَ فِيْ تَحْقِیْقِ الرَّجم] [6]
[تحقیقِ رجم کے بارے میں جو کچھ آیا ہے، اس کے متعلق باب]
[1] المغني ۱۲/۳۰۹۔ نیز ملاحظہ ہو: المفہم ۵/۸۴؛ وشرح النووي ۱۱/۱۸۵؛ ونیل الأوطار ۷/۲۵۴۔
تنبیہ:
بعض حضراتِ علماء نے خوارج کے ساتھ بعض معتزلہ [یا معتزلہ] کا بھی ذکر کیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المراجع السابقہ)؛ لیکن دونوں گروہوں کا اختلاف اہل السنۃ والجماعۃ کے ہاں لائقِ توجہ ہی نہیں۔ (ملاحظہ ہو: المفہم ۵/۸۴)۔
[2] صحیح البخاري، کتاب الحدود، ۱۲/۱۱۶۔
[3] المرجع السابق ۱۲/۱۲۷۔
[4] صحیح البخاري، کتاب الحدود، ۱۲/۱۲۸۔