کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 127
۴: امام مسلم نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’خُذُوْا عَنِّيْ، خُذُوْا عَنِّيْ، قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا: الْبِکْرُ بِالْبِکْرُ جَلْدُ مِائَۃٍ وَّنَفْيُ سَنَۃٍ، وَالثَّیِّبُ بِالثَّیِّبِ جَلْدُ مِائَۃٍ وَّالرَّجْمُ۔‘‘[1]
[مجھ سے لے لیجیے، مجھ سے لے لیجیے، اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے سبیل نکال دی ہے: غیر شادی شدہ، غیر شادی شدہ کے ساتھ (بدکاری کرے) تو سو کوڑے اور ایک سال جلاوطنی اور شادی شدہ، شادی شدہ کے ساتھ (بدکاری کرے)، تو سو کوڑے اور رجم ہے۔]
۵:امام بخاری نے حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ:
’’أَنَّ رَجُلًا مِّنْ أَسْلَمَ أَتٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَحَدَّثَہُ أَنَّہٗ قَدْ زَنٰی۔
فَشَہِدَ عَلٰی نَفْسِہٖ أَرْبَعَ شَہَادَاتٍ،
فَأَمَرَ بِہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَرُجِمَ، وَکَانَ قَدْ أَحْصَنَ۔‘‘[2]
’’بلاشبہ اسلم (قبیلے) کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا، کہ اس نے زنا کیا ہے۔
اس نے اپنے خلاف چار مرتبہ گواہی دی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں حکم دیا، تو اُسے سنگسار کردیا گیا۔ وہ شخص شادی شدہ تھا۔‘‘
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الحدود، جزء من رقم الحدیث ۶۸۳۰، ۱۲/۱۴۴؛ وصحیح مسلم، کتاب الحدود، رقم الحدیث ۱۵۔ (۱۶۹۱)، ۳/۱۳۱۶۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔
[2] صحیح البخاري، کتاب الحدود، رقم الحدیث ۶۸۱۸، ۱۲/۱۲۷۔
[3] یعنی جس کے بستر پر بچہ جنم لے، وہ اسی کا ہے۔