کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 119
متعدد جسمانی اور معنوی سزاؤں کا موجب ہے۔ مزید برآں اس کی وجہ سے آنے والی سزائیں زانیوں تک ہی محدود نہیں رہتی، بلکہ دوسروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس بارے میں قدرے تفصیلی گفتگو ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: اجتماعی سزائیں: جب کسی قوم میں زنا عام ہوجائے، تو ان پر عذابِ الٰہی نازل ہوتا ہے۔ اس بارے میں ذیل میں چھ روایات ملاحظہ فرمائیے: ۱: امام حاکم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِذَا ظَہَرَ الزِّنَا وَالرِّبَا فِيْ قَرْیَۃٍ فَقَدْ أَحَلَّوْا بِأَنْفُسِہِمْ عَذَابَ اللّٰہِ۔‘‘[1] ’’جب کسی بستی میں زنا اور سود عام ہوجائے، تو یقینا انھوں (یعنی بستی والوں) نے اپنی جانوں کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کے لیے پیش کردیا۔‘‘ امام ابن حبان نے اسی معنٰی کی حدیث حضرت ابن مسعود[2] رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کی ہے اور اس پر درجِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے:- [ذِکْرُ اِسْتِحْقَاقِ الْقَوْمِ عِقَابَ اللّٰہِ جَلَّ وَعَلَا عِنْدَ ظَہُوْرِ الزِّنٰی وَالرِّبَا فِیْہِمْ] [3]
[1] منقول از مجمع الزوائد، کتاب التوبۃ، باب أوقات الاستغفار، ۱۰/۲۰۹۔ حافظ ہیثمی لکھتے ہیں، کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے روایت کرنے والے [صحیح کے راویان] ہیں۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱۰/۲۰۹؛ وصحیح الترغیب والترہیب ۲/۶۱۰)۔