کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 117
حوالے سے روایت کی ہے[1] اور اس پر حسبِ ذیل عنوان قلم بند کیا ہے:
[ذِکْرُ نَفْيِ الْإِیْمَانِ عَنِ الزَّانِيْ] [2]
[زانی سے ایمان کی نفی کا ذکر]
’’مَنْ زَنٰی أَوْ شَرِبَ الْخَمْرَ نَزَعَ اللّٰہُ مِنْہُ الْإِیْمَانَ کَمَا یَخْلَعُ الْإِنْسَانُ الْقَمِیْصَ مِنْ رَّأْسِہِ۔‘‘[3]
’’جو شخص زنا کرے یا شراب پیے، تو اللہ تعالیٰ اس سے ایمان اس طرح کھینچ لیتے ہیں، جیسے انسان اپنے سر سے قمیص اتارتا ہے۔‘‘
امام حاکم نے یہ حدیث درجِ ذیل عنوان کے تحت روایت کی ہے:
[إِذَا زَنَی الْعَبْدُ خَرَجَ مِنْہُ الْإِیْمَانُ] [4]
[جب بندہ زنا کرتا ہے، تو اس سے ایمان نکل جاتا ہے]
ب: دعا کا قبول نہ ہونا:
امام طبرانی نے حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الحدود، باب إثم الزناۃ، جزء من رقم الحدیث ۶۸۰۹، ۱۲/۱۱۴؛ وصحیح مسلم، کتاب الإیمان، باب نقصان الإیمان بالمعاصي، جزء من رقم الحڈیث ۱۰۔ (۵۷)، ۱/۷۶۔
[2] غالباً پوچھنے والے، امام زہری سے روایت کرنے والے، امام اوزاعی ہیں۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔
[3] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الإیمان، باب فرض الإیمان، جزء من رقم الروایۃ ۱۸۶، ۱/۴۱۴۔