کتاب: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات - صفحہ 116
۔۱۹۔
زنا کے بدکار لوگوں پر اثرات
زنا کے بدکار لوگوں پر انتہائی سنگین اثرات ہوتے ہیں۔ انھی میں سے دو ذیل میں ملاحظہ فرمائیے:
ا: بوقتِ زنا ایمان کا کھینچ لیا جانا:
’’لَا یَزْنِيْ الْعَبْدُ حِیْنَ یَزْنِيْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ۔‘‘[1]
’’جب بندہ زنا کرتا ہے، تو وہ مومن نہیں ہوتا۔‘‘
صحیح ابن حبان میں ہے:
میں [2]نے زہری سے پوچھا: ’’مَا ہٰذَا؟‘‘
’’یہ کیا ہے؟‘‘ (یعنی یہ کیسے ہے؟)
انھوں نے فرمایا:
’’عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم الْبَلَاغُ، وَعَلَیْنَا التَّسْلِیْمُ۔‘‘[3]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ پہنچانا ہے اور ہماری ذمہ داری تسلیم کرنا ہے۔‘‘
امام ابن حبان نے ایک دوسرے مقام پر اسی معنٰی کی حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے
[1] المسند، جزء من رقم الحدیث ۶۱۸۰، ۹/۳۴۔۳۵۔ شیخ احمد شاکر نے اس کی [سند کو صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند ۹/۳۴)۔
[2] غریب الحدیث، باب ’’دثّ‘‘، الجزء الثالث، المجلدۃ الخامسۃ، ص ۱۰۸۸۔
[3] غریب الحدیث، باب الدال مع الیاء، ۱/۳۵۵؛ نیز ملاحظہ ہو: الفائق في غریب الحدیث، الشین مع الراء، ۲/۲۴۰؛ والنہایۃ في غریب الحدیث والأثر، باب الدال مع الیاء، مادۃ ’’دیَّثَ‘‘، ۲/۱۴۷؛ وحاشیۃ السیوطي علٰی سنن النسائي ۵/۸۰۔۸۱؛ وحاشیۃ السندي علٰی سنن النسائي ۵/۸۰۔
[4] اے اللہ کریم! ہمیں ایسے بدنصیب لوگوں میں شامل نہ فرمانا۔ آمین یا ربّ العالمین۔