کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 92
اغواء کے واقعات کی خبریں شائع کرتے ہیں، [1] رپورٹوں میں ان واقعات کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ امریکی وزارت عدل نے ۱۹۷۷ء میں ارتکاب کیے جانے والے جرائم سے متعلق اپنی رپورٹ میں لکھا ہے: ’’ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ہر آٹھ منٹ بعد ایک لڑکی کو اغواء کرلیا گیا، ۱۹۷۷ء میں لڑکیوں کے اغوا کے ۶۳۰۲۲ جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔‘‘[2] اگر صرف ایک لڑکی کے اغوا کے جرم کا واقعہ رونما ہو تو زنا کی سنگینی کی دلیل کے لیے یہی کافی ہے لیکن اس سے تو صرف وہی شخص قناعت کرسکتا ہے، جس کے سینے میں دل ہو اور وہ دل کے ساتھ متوجہ ہو کر سنتا ہو۔
[1] بطورِ مثال ہم یہاں وہ خبر زکر کرتے ہیں، جسے اخبار الشرق الاوسط نے اپنے شمارہ ۴۰۹، جلد دوم، مجریہ ۳ اگست ۱۹۷۹، مطابق ۱۳ ذوالحجہ ۱۳۹۹ھ میں شائع کیا ہے کہ ایک نوجوان امریکی مجرم، جس کا نام ڈیفیڈ مورڈ ہے ہوست ہے اور جس کی عمر ۲۴ سال ہے، پر نیویارک کی ایک عدالت میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے تین عورتوں کے گھروں میں داخل ہو کر اپنے ناخنوں سے ان کے بال کاٹے اور پھر تینوں کو باری باری اغوا کرلیا۔ ‘‘. [2] Crime in the United States 1977 ۱۹۷۷ء میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں جرائم) یہ رپورٹ امریکی وزارتِ عدل کی طرف سے ۱۸ اکتوبر ۱۹۷۸ء کو شائع ہوئی تھی.