کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 83
شادی شدہ بھی۔ [1] ایک فرانسیسی ڈاکٹر بریڈ کا کہنا ہے کہ فرانس میں ہر سال آتشک اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے دیگر بہت سے امراض کے باعث تیس ہزار لوگ مرجاتے ہیں اور ٹی بی کے بعد فرانسیسی قوم کو سب سے زیادہ خطرہ اس مرض سے ہے۔ ‘‘ [2]
(۲) جیسا کہ قبل ازیں بیان کیا جاچکا ہے جنسی انارکی کے پھیلنے کے سبب شادی کرنے والوں کی شرح کم ہوجاتی ہے اور اس وجہ سے بچوں کی شرح پیدائش میں کمی رونما ہوجاتی ہے۔ پیری جلموٹ(Pierre Guilmot)نے لکھا ہے کہ ’’ غیر شرعی بچوں کی شرح پیدائش میں اضافے کے باوجود، اس کمی کا ازالہ نہیں ہوسکتا، جو شادی کے حالات میں کمی کے سبب شرح پیدائش میں کمی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ ‘‘ [3]
(۳) لوگوں کی وہ بے حد قلیل تعداد جو شادی کرنا چاہتی ہے، وہ بھی بچے پیدا کرنا نہیں چاہتی لہٰذا ہم ان سے یہ پوچھنے میں حق بجانبت ہوں گے کہ شادی کرنے سے ان کا کیا مقصد ہے؟ ہم اس سوال کا جواب ان کے گھر کے ایک بھیدی پر چھوڑتے ہیں، ہماری مراد پول بیورو سے ہے، جو فرانس کے ایک مشہور کالج کا ڈین ہے، اس نے لکھا ہے کہ ’’ عام نوجوانوں کا عقدِ نکاح سے مقصود ایک بدکار عورت کو اپنے گھر میں خدمت کے لیے رکھنا بھی ہوتا ہے، وہ دس سال یا اس سے
[1] کتاب قوانین الجنس (Laws of Sex) بحوالہ کتاب الحجاب ص ۱۰۹، (ترجمہ میں معمولی تبدیلی کے ساتھ).
[2] بحوالہ کتاب الحجاب ص ۹۲.
[3] کتاب اتحفاض عدد السکان فی أوربا ص ۱۲، اصل الفاظ یہ ہیں:
"However; the increase in illegtimate firths not seem to be sufficient to offest of lower ruptiality or fertility.".