کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 7
سویڈن میں ۶، ۳۳ % اور ڈنمارک میں ۳۵ % ہے۔ زنا کے نقصانات ہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مغربی ملکوں میں نوجوان لڑکیوں کے اغواکی وارداتیں اس قدر کثرت سے ہونے لگی ہیں کہ یہ عام معمول بن گیا ہے۔ ۱۹۷۷ء میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں لڑکیوں کے اغوا کے ۶۳۰۲۲ واقعات ہوئے، گویا ہر آٹھ منٹ میں ایک لڑکی اغوا ہوئی۔ دنیا بدکاری کی اتھاہ گہرائیوں میں گرگئی ہے اور اس نے اس سے بچانے والی تدابیر کی طرف کوئی توجہ مبذول نہیں کی اور اس نے اس حکیمانہ بات کو فراموش کردیا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ ان اور ان جیسے دیگر اسباب کی وجہ سے میں نے اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے استخارہ کے بعد اس کے فضل و خرم سے ’’ اسلامی فقہ میں زنا سے بچانے والی تدابیر ‘‘ کو اپنے اس مقالہ کا موضوع بنایا، جسے میں نے ایم اے کی ڈگری کے حصول کے لیے امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ریاض کے ہائر انسٹی ٹیوٹ کو پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہی سے دعاء ہے کہ وہ مجھے ان تدابیر کو اپنے اس مقالہ میں تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کی توفیق عطا فرمائے، تاکہ ہر منصف مزاج متلاشی حق اور رشد و بھلائی کے حصول کے لیے کوشش کرنے والے ہر انسان کے سامنے یہ حقیقت واضح ہوجائے کہ اسلام نے اپنے فضل و کمال اور رفعت و جامعیت کے باعث انسانیت کو درپیش ہر مشکل کا فیصلہ کن حل پیش کیا ہے اور انسانی معاشرے کو لاحق ہر بیماری کے لیے شافی دواء تجویز کی ہے، اسلام بلاشک و شبہ اللہ تعالیٰ کا دین حنیف ہے۔ ۲۔ مقالہ کے موضوع کا تعارف: جیسا کہ ہم نے قبل ازیں اشارہ کیا، اس مقالہ کا موضوع … اسلامی فقہ میں زنا سے بچانے والی تدابیر … ہے۔ یہ عنوان لغوی اعتبار سے بھی اپنے فقہی و معاشرتی مدلول کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔