کتاب: زنا کے قریب نہ جاؤ - صفحہ 59
بے راہ روی ہے۔ ‘‘[1] ڈاکٹر جان بیسٹن [2](Jhon Beaston)نے لکھا ہے کہ ’’بہت سی تحقیقات کے نتیجہ میں جمع کی جانے والی معلومات اس بات کی دلیل ہیں کہ اکثر جنسی امراض شادی کے دائرہ سے باہر کے جنسی تعلقات … یعنی زنا … کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ [3] ذاکر نکول [4] نے کہا ہے کہ ’’ آج ہمیں جس مشکل کا سامنا ہے، وہ ہماری اخلاقی اقدار کا ایسی اقدار سے بدل جانا ہے، جنھوں نے حرام جنسی تعلقات کی حوصلہ افزائی کی اور کر رہی ہیں اور انھوں نے ان امراض کے پھیلانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، جو جنسی بے راہ روی کے نتیجہ میں پیدا ہوتے ہیں۔ ‘‘ [5]
زنا کے باعث جنسی امراض کے پھیلنے کی اس بات سے بھی تائید ہوتی ہے، کہ جن ممالک میں زنا عام ہے، ان میں جنسی امراض کی بھی کثرت ہے۔ انسائیکلو پیڈیا آف برطانیہ میں ہے کہ امریکہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ہر سال آتشک کے دو لاکھ اور سوزاک کے ایک لاکھ ساٹھ ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ صرف انہی امراض کے علاج کے لیے ساڑھے چھ ہسپتال مخصوص ہیں، جب کہ ان غیر سرکاری ڈاکٹروں کے نتائج ان سرکاری ہسپتالوں سے زیادہ ہیں، جن کی طرف آتشک کے ۶۱% اور سوزاک کے ۸۹ % مریضوں نے رجوع کیا۔[6]
[1] مذکورہ دونوں ڈاکٹروں کی کتاب موجز الأمراض الزہریۃ بحوالہ کتاب الأمراض الجنسیۃ، ڈاکٹر نبیل صبحی الطویل ص ۹، ط:مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت.
[2] ڈاکٹر جان بیسٹن کیلیفورنیا یونیورسٹی کے شعبہ (Preventive Medicine) کے پروفیسر ہیں۔ (بحوالہ مأخذ مذکور).
[3] بحوالہ کتاب الأمراض الجنسیۃ، ص ۹.
[4] ڈاکٹر نکول Claude scott Nicol ہسپتال سان ٹوماس اور ہسپتال سان باتو لیمیو لندن کے شعبہ امراض آتشک کا ڈائریکٹر ہے۔ (حوالہ مذکور، ص ۸۶).
[5] بحوالہ کتاب الأمراض الجنسیۃ ص ۸۶.
[6] دائرۃ المعارف البریطانیۃ ۲۳/ ۴۵ بحوالہ کتاب ’’ الحجاب ‘‘، مولانا ابوالاعلیٰ مودودی، ص ۱۰۹، ط:دارالفکر، بیروت.